کمپیوٹر کی تعلیم

علم طب کی طرف توجہ
أكتوبر 29, 2018
موجودہ دور میں لڑکیوں کی تعلیم
أكتوبر 29, 2018

کمپیوٹر کی تعلیم

سوال :دار العلوم نیپال ایک دینی ادارہ ہے ،ابتدائی درجات سے دورہ حدیث تک تعلیم ہوتی ہے ،اس وقت ایک مسئلہ درپیش ہے ،کہ طلبہ کو کمپیوٹر سکھایا جائے یا نہیں ؟اس کے تمام نفع وضرر آپ کے سامنے ہے ،اور سنا جارہا ہے کہ آپ نے اپنے اداروں میں اسے جاری کررکھا ہے ،آیا صرف عوام یا چندہ دہندگا ن کے اصرار پر یا کسی شرعی ضرورت کی بناء پر ،اگر یہ بات ہمارے سامنے وضاحت سے آجا ئے تو ہمیں اس کے مطابق عمل کرنا آسان ہوگا ۔ ِ

ھوالمصوب:

کمپیوٹر سیکھنے اور سکھانے میں کوئی قباحت نہیں ہے ،اور کسی دباؤ کی وجہ سے طلبہ کو نہیں سکھایا جارہا ہے،بلکہ وقت کی اہم ترین ضرورت کی بناء پر طلبہ کو سکھایا جارہا ہے ،تغیر پذیر حالات میں دینی وعلمی فریضہ کی انجام دہی کا یہ ایک بہترین ذریعہ ہے، بہت سی ایسی معلومات جو ذہن میں ایک عرصہ تک نہیں رہ سکتیں یا ان سب کا ذخیرہ کرنا اور بر وقت مستحضر کرنا مشکل ہے، کمپوٹر کی مدد سے ان کو محفوظ کیا جاسکتا ہے ،اور بروقت مستحضر کیا جاسکتا ہے ،لہذا آج کی دینی ضرورت کے لحاظ سے اس کا سکھانا درست ہے ۔ تحریر: محمد مستقیم ندوی

تصویب :ناصر علی ندوی