سوال:ایک لڑکا حافظ ہے وہ تراویح سنارہا ہے اس کی قد کم ہے، قرآن اچھا یاد ہے اور اس نے ابا صاحب سے حفظ کیا ہے مگر اس کی دستاربندی نہیں ہوئی ہے، اس کے پیچھے تین ساتھی رہتے ہیں وہ صحیح صحیح قرآن شریف سناتا ہے کیا اس کے پیچھے ہر سال حافظ کا رہنا ضروری ہے کیا تراویح سنانے کے لئے دستاربندی کا ہونا ضروری ہے؟ کچھ لوگوں کو اعتراض ہے کہ لڑکا چھوٹا ہے مگر اس کی عمر ۱۶سال ہے۔
ھــوالــمـصــوب:
اس کا تراویح سنانا درست ہے ۔ اس کے پیچھے حافظ کا ہونا بہتر ہے ضروری نہیں۔
تحریر: محمد ظہور ندوی