دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کامسئلہ

عشاء کا وقت
نوفمبر 1, 2018
دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کامسئلہ
نوفمبر 1, 2018

دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کامسئلہ

سوال:ہمارے یہاں کشمیر میں خطرات کی وجہ سے عشاء کی نماز کا پڑھنا مشکل ہے، اکثر مسجدوں میں وقت سے پہلے نماز ادا کرتے ہیں، عوام الناس رات کو خطرہ محسوس کرکے میقات الصلوۃ سے نصف گھنٹہ قبل عشاء کی نماز پڑھ لیتے ہیں۔

۱-کیا اس خطرہ کے پیش نظر جمع بین الصلاتین جائز ہے؟

۲-اگر جمع جائز ہے تو عشاء کے لئے صرف تکبیر کافی ہے، یا اذان بھی؟

۳-اگر جمع جائز تو کیا گھروں میں تنہا نماز پڑھیں، اور جماعت سے مسجد میں نہ پڑھیں۔

۴- کیا ایسی صورت میں شوافع کے مسلک پر عمل کرکے غروب شفق احمر پر عشاء ہمارے لئے درست ہوگی؟

۵-فی الحال ہماری مسجدمیں دوجماعتیں ہوتی ہیں،۹بجے اور ساڑھے ۹پر؟

۶-اگر جمع حقیقی عندالخوف جائز ہوگی تو خوف کی کیا نوعیت ہوگی؟

۷-مغرب کے بعد فورسز کی طرف سے بھوت بن کر ان کے آدمی بستیوں میں آکر لوگوں کو زخمی یا اغوا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس لئے نماز عشاء کے بارے میں کیا کریں؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-جمع بین الصلاتین جائز نہیں ہے(۱) اگر خطرہ کی وجہ سے مسجد جانا ممکن نہ ہوتو گھر پر نماز ادا کریں گے۔

۲،۳-اوپر جواب لکھا گیا۔

۴-غروب شفق احمر صاحبین کے یہاں ہے، اس لئے حنفی بھی اس پر عمل کرسکتے ہیں(۱)

۵-غروب شفق احمر پر پڑھ سکتے ہیں۔

۶-اس پر جمع جائز نہیں ہے۔

۷-جولوگ ہمت خطرہ کی بنا پر نہیں کرسکتے ہوں وہ اپنے گھر پر عشاء کی نماز اداکریں، خوف کا تعین وہاں کے لوگ اپنی صوابدید سے کریں گے۔

تحریر:محمد ظہور ندوی عفا ﷲ عنہ