سوال:زید زمین کی پلاٹنگ کرتا ہے، تو کیا اس پر زکوۃ واجب ہے؟اوروہ زکوۃ کی زمین پر مدرسہ بنوانا چاہتے ہیں،کیاایساکرناجائزہے؟
ھــوالـمـصـــوب:
جو پلاٹنگ بغرض تجارت ہو اور اس کی قیمت سونے یا چاندی کے نصاب کے بقدر ہو تو اس پر زکوۃ واجب ہے(۱)،اگر زمین زکوۃ میں دی گئی تواس پر مدرسہ بنانا جائز نہیں ہے،کیونکہ زکوۃ کے مال کا مستحق کومالک بناناضروری ہے،مالک بنائے بغیر زکوۃ ادانہ ہوگی،اورصورت مسئولہ میں زکوۃ کے مستحقین کومالک نہیں بنایاگیاہے۔(۲)
تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب:محمد ظہور ندوی