نفل حج کرنا افضل ہے یا امامت؟

امام کی توقیر ضروری ہے!
نوفمبر 3, 2018
امام کے اوصاف
نوفمبر 3, 2018

نفل حج کرنا افضل ہے یا امامت؟

سوال:۱-زید ایک مسجد کا امام ہے، اسی مسجد میں ۳۴سال سے امامت کرتا ہے، زید امام وخطیب ، قاضی ومدرس ہے۔ ۳۴سال سے اس مسجد میں خدمت انجام دے رہا ہے۔ اسی دوران زید نے ۹ حج کیے اور انشاء اﷲ امسال بھی حج پرجانے کا موقع ہے،لیکن ٹرسٹیان، مسجد کے ذمہ داران کی جانب سے رکاوٹ آگئی ہے، یہ حضرات حج کو جانے سے منع کرتے ہیں، حج کرو یا امامت کرو۔ امامت کرنا ہوتو حج کو مت جانا، میری خواہش ہے کہ ہرسال حج کروں، لیکن حج کرنے میں امامت چھوٹ جائے گی جو ہمیشہ کا کام ہے۔ آپ مجھے بتائیں کہ حج کو جانا بہتر ہے یا امامت کا کرنا؟

۲-امام صاحب اگر فرض نماز میں جہری دعا کرے تو کیا حکم ہے، گناہ ہے یا بدعت؟

ھـو المـصـوب

۱-حج فرض آپ ادا کرچکے ہیں جبکہ امامت آپ کی ذمہ داری ہے، اگر آپ کے ذمہ دار اس کی اجازت نہیں دے رہے ہیں اور آپ کے لئے امامت کرنا ضروری ہے تو امامت مقدم ہوگی، اگر امامت کرنا ضروری نہیں ہے اور آپ حج بغیر ریا کے کرنے کے خواہش مند ہیں تو آپ کے اختیار میں ہے آپ جس کو چاہیں منتخب کرلیں۔

۲-دعا جہری جائز ہے لیکن سری دعا افضل ہے(۱)

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب:ناصرعلی ندوی