سوال:ایک شخص کے چار نوجوان لڑکے اور دو نوجوان لڑکیاں ہیں، ناتی ، پوتے، پوتیاں بھی ہیں، وہ بظاہر دیندار بھی ہیں، عمر پچاس سال سے متجاوز ہے، ان پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کی نسبندی کروائی ہے۔ کیا ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا اور ان کو امام بنانا درست ہے؟
ھـو المـصـوب
اگر بیوی کی نسبندی امام کی رضامندی سے پائی گئی ہے تو ان کے پیچھے نماز مع الکراہت درست ہے(۱) توبہ کرنے کے بعد کسی قسم کی کراہت نہیں ہوگی۔ حدیث میں ہے:
فلیؤمکم خیارکم (۲)
جو تم میں سب سے زیادہ نیک ہوں وہ تمہاری امامت کریں۔
تحریر: ناصر علی ندوی