مسلمانوں میں انتشار پھیلانے والے کی امامت

امام کو کتاپالنے کا شوق ہے
نوفمبر 3, 2018
مسلمانوں میں انتشار پھیلانے والے کی امامت
نوفمبر 3, 2018

مسلمانوں میں انتشار پھیلانے والے کی امامت

سوال:۱-قصبہ میں پہلے ایک جگہ جمعہ ہوتا تھا زید جو کہ عالم ہے اس نے کچھ لوگوں کو سابق امام کو بدعتی کہہ کر دوسری جگہ جمعہ کے قیام پر ابھارا اور جمعہ قائم کروادیا۔ امام کے انتقال کے بعد زید خود امام ہوگیا تو دوسرے جمعہ کی مخالفت شروع کردی اور عدم جواز کا فتویٰ دے دیا حتی کہ اختلاف کی نوبت آگئی بالآخر لوگوں نے تیسرا جمعہ قائم کرلیا؟

۲-زید صرف جمعہ کا امام ہے مسجد میں سالانہ تبلیغی جلسہ ہوا جس میں زید پنجوقتہ نماز پڑھانے پر ضد کی جبکہ جماعت کے ذمہ دار امام متعین کرنا چاہتے تھے،زبردستی ظہر وعصر پڑھائی ، مغرب عشاء، فجر حکمت عملی سے جماعت والوں نے دوسرے سے پڑھوائی؟

۳-زید کھلم کھلا ظالمین وقاتلین کی حمایت کرتا ہے؟

ھـو المـصـوب

اگر واقعۃً مذکور شخص امت میں انتشار پھیلاتا ہے اور ظالموں وقاتلوں کی حمایت کرتا ہے وہ فاسق ہوگا اور فاسق کی امامت مکروہ ہوتی ہے۔لہذا مذکور شخص کی امامت مکروہ ہوگی(۲)اوراگر اپنے اعمال بد سے توبہ کرلیتا ہے اور امت میں انتشار پھیلانے کا کام نہیں کرتا ہے تو امامت مکروہ نہ ہوگی۔

(۱)من اقتنی کلباً لیس بکلب ماشیۃ أوضاریۃ نقص کل یوم من عملہ قیراطان۔ صحیح البخاری، کتاب الذبائح والصید، باب من اقتنی کلباً لیس بکلب صیداً وماشیۃ۔حدیث نمبر:۵۴۸۰

(۲)المسلم أخ المسلم لا یظلمہ ولا یخذلہ ولا یحقرہ ……بحسب إمرء من الشر أن یحقر أخاہ المسلم کل المسلم علی المسلم حرام دمہ ومالہ وعرضہ۔صحیح مسلم،کتاب البر والصلۃ والآداب،باب تحریم ظلم المسلم وخذلہ واحتقارہ،حدیث نمبر:۲۵۶۴

ویکرہ تنزیھا امامۃ عبد…… وفاسق۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۲۹۸

بہرحال حکمت عملی سے وہ راہ اپنائی جائے جس سے کہ باہمی اختلاف کو بڑھاوا نہ ملے اور حتی الامکان موجودہ انتشاری کیفیت کو دور کرنے کی کوشش کی جائے۔ ذاتی رنجشوں کو انتشار دینی کا سبب نہ بنایا جائے ورنہ سخت گنہگار ہوں گے، ﷲ سرائرکا جاننے والا ہے۔

تحریر: محمد مستقیم ندوی              تصویب: ناصر علی ندوی