فحاشی کی مجلس میں شریک ہونے والے کی امامت

عوام میں نفرت پھیلانے والے امام کے پیچھے نماز
نوفمبر 3, 2018
فحاشی کی مجلس میں شریک ہونے والے کی امامت
نوفمبر 3, 2018

فحاشی کی مجلس میں شریک ہونے والے کی امامت

سوال:کیا ایسی محفل میں جہاں ناچ گانا ہورہا ہو، ہندو مسلمان ، عورت مرد سب شریک ہوں، لاؤڈاسپیکر کی دوبین (آواز کو دور تک پہنچانے کے لئے دومنزلہ مکان کی چھت پر لگی ہوں) فلمی گانے ٹیپ پر بج رہے ہوں، پانچ سال سے لے کر لگ بھگ سولہ سترہ سال کی بچیاں عورتیں مرد کا لباس پہن کر ناچ گانے میں ٹیپ کی آواز سازلے کر اتار چڑھاؤ پر ناچ رہی ہوں کیا ایسی محفل میں شریک کسی شخص کو نماز پنج گانہ جمعہ یا عیدین پڑھانی چاہئے یا نہیں؟ کھلے عام جب مقتدی صاحبان کو یہ معلوم ہوکہ ان کے امام حضرات ایسی محفل میں شریک تھے اور گھنٹوں بیٹھے رہے تو مقتدی ایسے امام حضرات کی امامت میں نماز ادا کرسکتے ہیں یا نہیں؟

ھـو المـصـوب

کسی مسلمان کے لئے اس طرح کی فحاشی والی مجلس میں شرکت کرنا درست نہیں ہے(۱)اگر امام نے شرکت کی ہے تو ان کو توبہ کرلینی چاہئے، بعد توبہ امامت میں کوئی کراہت نہیں۔

نوٹ:توبہ کے شرائط یہ ہیں کہ کئے ہوئے گناہ پر دل سے ندامت اور آئندہ نہ کرنے کا عزم اور جس ماحول میں یہ گناہ ہوا اس ماحول سے بیزاری، اگر توبہ کے اثار نہیں پائے جارہے تو امامت مکروہ ہے۔

تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب:ناصرعلی ندوی