سوال:زید کو ایک امام کے نفرت پھیلانے اور بے وجہ بدنام کرنے کی وجہ سے ان کی اتباع میں نماز پڑھنے میں کراہیت ہے۔ واضح ہوکہ زید اور اس مقتدی میں جس کے درمیان امام نے نفرت پھیلانے کا کام کیا ہے تقریباً ۱۵ برسوں سے پکی دوستی رہی ہے، اور اب نفرت کا یہ عالم ہے کہ مذکورہ مقتدی کے مقرب لوگوں نے بھی زید سے بولنا چھوڑدیا ہے۔ جبکہ زید کے ان مقرب لوگوں سے بھی اچھے مراسم رہے ہیں۔ مزید وضاحت کے ساتھ بتادوں کہ زید اس مسجد میں محاسب اور وہ مقتدی خازن کی ذمہ داری کو انجام دے رہے ہیں جس میں وہ امام صاحب امامت کرتے ہیں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ اس مسجد میں وہ امام کبھی خود نماز پڑھاتے ہیں اور کبھی دوسرے امام۔ اب زید اس نیت سے مسجد میں نماز پڑھنے گیا کہ اگر دوسرے امام نماز پڑھائیں گے تو پڑھوں گا، لیکن دیکھا کہ وہ امام خود نماز پڑھارہے ہیں جن سے زید کو کراہیت ہے۔ اب اس صورت میں زید مسجد چھوڑکر دوسری مسجد میں نماز پڑھنے جائے یا نماز ختم ہونے کے بعد اپنی نماز خود شروع کرے یا اگر جماعت ہورہی ہو اور زید اپنی الگ نماز پڑھے، وضاحت فرمائیں۔
ھـو المـصـوب
زید دوسری مسجد میں نماز ادا کرسکتا ہے، پہنچنے کے بعد نماز میں شامل ہوگا، کیوں کہ وہ امام کو معزول کرانے کی قدرت نہیں رکھتا ہے۔
تحریر: محمد ظہور ندوی