غلط عقائدرکھنے والے کی امامت

نماز کے بارے میں غلط عقیدہ رکھنے والے کی امامت
نوفمبر 3, 2018
مشتبہ جملہ کہنے والے کی امامت
نوفمبر 3, 2018

غلط عقائدرکھنے والے کی امامت

سوال:امام جو بغیر علم لوگوں کو کہتا ہے کہ مسجدوں کی کھڑکیوں کے شیشے توڑدو ۔ اور ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو دعا میں یاسید عبدالقادر جیلانی وغیرہ الأولیاء شیٔ ﷲ کہتے ہیں، صاحب البحرالرائق لکھتے ہیں:

’قال علمائنا أرواح المشائخ حاضرۃ تعلم یکفّر۔

نیزجوﷲ کے نبی کو بھی حاضر وناظر سمجھتے ہیں،کیاآپ ﷺ کاارشاد گرامی یہ نہیں ہے:

من صلی عند قبر سمعتہ ومن صلی نائیاً أبلغتہ أیضاً إن ﷲ ھوالملائکۃ ساحین فی الأرض یبلغون من أمتی السلام، لعن اﷲ یھود والنصاریٰ أیتخذون قبوراً الانبیاء مساجداً لعن ﷲ زیارات القبور۔

ایسے شخص جو بدعات وخرافات اپنی من مانی سے لوگوں کو بتاتا ہے کیا جو لوگ ان کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں کیا ان کو نماز دہرانی پڑے گی یا نہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

ایسے امام جو فتنہ انگیزی کریں اور امت میں افتراق وانتشار کا باعث بنیں اس کو امامت سے علیحدہ کردینا چاہئے، اس کو علیحدہ کرنے میں حکمت عملی سے کام لیا جائے تاکہ مسلمانوں میں اختلاف نہ پیدا ہو، اور جو امام شرکیہ عقیدہ رکھے، اولیاء سے رب العالمین کے علاوہ اپنی ضروریات کا طالب ہونا شرک

(۱) وإن أنکر بعض ما علم من الدین ضرورۃ کفر بھا…… فلا یصح الاقتداء بہ أصلاً۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۳۰۰

ہے، اس کی امامت ناجائز ہے ، اس کی امامت میں جو نمازیں مجبوراًپڑھی گئیں ہوں، ان کا لوٹانا ضروری نہیں ہے(۱)

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب:ناصر علی