نماز کے بارے میں غلط عقیدہ رکھنے والے کی امامت

جذامی امام کے پیچھے نماز
نوفمبر 3, 2018
غلط عقائدرکھنے والے کی امامت
نوفمبر 3, 2018

نماز کے بارے میں غلط عقیدہ رکھنے والے کی امامت

سوال:۱-یہاں کی ایک مقامی مسجد میں کئی برسوں سے ایک امام ہیں، ان کے بارے میں کچھ نوجوانوں نے یہ شکایت کی کہ یہ کہتے ہیں کہ قرآن مجید سے صرف تین وقت کی نماز ثابت ہوتی ہے، پانچ وقت کی نہیں۔ امام صاحب سے دریافت کرنے پر انہوں نے واضح جواب نہیں دیا بلکہ الٹا یہ کہا کہ اگر قرآن سے پانچ وقت کی نماز ثابت ہوتی ہے تووہ آیات انہیں دکھائی جائیں۔ ایک صاحب علم نے قرآن کی آیتوں سے یہ ثابت کرنا چاہا تو امام صاحب نے منظور وقبول کرلیا۔ مسجد کی کمیٹی نے امام صاحب سے امامت کی ذمہ داری سے جب انہیں سبکدوش کرنے پر غوروفکر کرنے کے لئے میٹنگ بلائی تو وہ ایک مدرسہ سے یہ فتویٰ لے آئے کہ چونکہ امام صاحب پانچ وقتوں کی نماز کی فرضیت کے عدم ثبوت کے خیال سے تائب ہوچکے ہیں، لہذا ان کی امامت میں نماز ادا کی جاسکتی ہے ، کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھی جاسکتی ہے ؟

۲-یہ امام صاحب قرآن شریف بہت غلط پڑھتے ہیں، زبر، زیر کی غلطیاں بکثرت کرتے ہیں جن سے آیتوں کے مفہوم ومطلب میں زمین وآسمان کا فرق آجاتا ہے، کیا ایسے امام کو امامت کی ذمہ داری پر برقرار رکھنا درست ہے؟

۳-یہاں ایک نیم سرکاری ادارہ ہے جو اپنے ملازمین کے لئے کوارٹرز بنواتا رہتا ہے اور اس غرض سے اپنے ٹھیکیداروں کو سرکاری نرخ پر سیمنٹ بھی فراہم کرتا ہے۔ ٹھیکیدار اس ادارہ کی طرف سے فراہم کردہ سیمنٹ کو مطلوبہ اور ادارہ کی طرف سے طے کردہ مقدار میں کاموں میں نہیں لگاتے ہیں اور سیمنٹ کو بچا کر چوری چھپے کم دام میں بیچ ڈالتے ہیں۔ ایسی ہی سیمنٹ یہ جان بوجھ کر خریدنا کہ یہ چوری کی ہے، مگر بازار سے کم دام پر مل رہی ہے اس کو مسجد میں لگانا کیا جائز ہے؟ اور ایسی سیمنٹ سے تعمیر شدہ مسجد میں نماز ادا ہوجاتی ہے؟ کیوں کہ اس کافرش بھی چوری کردہ خریدی ہوئی سیمنٹ سے بنا ہے اور معنوی طور پر ناپاک ہے، جن لوگوں نے جان بوجھ کر چوری کی سیمنٹ مسجد میں خرید کر لگائی کیا وہ مسجد کمیٹی میں رہنے کے لائق ہیں؟ اور اگر امام صاحب بھی اس حرکت میں شریک ہوں تو کیا ان کو امام بنائے رکھنا درست ہے؟

ھـو المـصـوب

۱،۲-اگر امام مذکورہ نظریات سے تائب ہوگئے ہیں تو ان کی امامت درست ہے، البتہ اگر وہ آیات کو اس طرح پڑھتے ہیں جس سے معانی بدل جاتے ہوں، زبر زیر کا لحاظ بھی نہیں رکھتے تو ان کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہ ہوگا(۱)

۳-ایسی سیمنٹ کو مسجد کی تعمیر میں لگانا جائز نہ ہوگا، ایسی مسجد میں نماز مع الکراہت ہوجائے گی۔ جن لوگوں نے ایسی حرکت کی ہے ان کو اپنے فعل سے تائب ہونا چاہئے ۔

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب: ناصر علی ندوی

نوٹ:احادیث صریحہ اور توارث وتواتر سنت،اجماع اور قرآن کریم کے اشارۃ النص سے پانچوں نمازوں کی فرضیت ثابت ہے، لہذا اسلام میں ان کے انکار کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ امام نے جبکہ توبہ کرلی ہے تو ان کو امامت سے معزول کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، اگر توبہ کے آثار ظاہر نہ ہوں تو ان کو