خائن امام کے پیچھے نماز

پینٹ شرٹ پہن کر نماز پڑھانا
نوفمبر 3, 2018
خائن امام کے پیچھے نماز
نوفمبر 3, 2018

خائن امام کے پیچھے نماز

سوال:یہاں شہر منگلور کے علاقہ کدرولی میں ایک عالم صاحب امام وخطیب ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں کا ایک چھوٹا سا مدرسہ بھی چلاتے ہیں، امام صاحب کا مکان مدرسہ کی نچلی منزل میں ہے اور مدرسہ کا سودا سلف لانے کی ذمہ داری امام صاحب ہی کی ہے، تقریباً چار دفعہ یہ واقعہ پیش آیا کہ امام مذکور نے اپنے رشتہ دار دوطلبا کے ذریعہ مدرسہ کے اسٹور روم سے اناج سے بھرے دوتھیلے رات تقریباً ساڑھے دس بجے جبکہ مدرسہ میں ہر طرف سناٹا طاری تھا چوری چھپے اپنے گھر پہنچادیا۔ اس واقعہ کے عینی گواہ مسجد کے موذن صاحب ہیں، نیز ایک مجلس میں اپنی چوری کا امام صاحب نے اقرار بھی کیا جس کے باعث انہیں مدرسہ کی ذمہ داری سے سبکدوش کردیا گیا۔ البتہ وہ ہنوز امامت وخطابت کے عہدہ پر برقرار ہیں، امام صاحب محلہ کے افراد میں پھوٹ ڈال رکھی ہے اور یہاں آپس میں کشیدگی اور تناؤ کا سا ماحول ہے، مصلی حضرات ان سے سخت ناراض اور متنفر ہیں، مالدار حضرات سے چاپلوسی کی حد تک امام صاحب کے روابط ہیں، قرآن خوانی کے لئے طلبائے مدرسہ کو ان کے دولت خانہ پر وقتاً فوقتاً روانہ کرنا، سیاسی شخصیات کی شہر آمد کے موقع پر ان کا استقبال کرنا اور ان کی جی حضوری میں لگے رہنا امام صاحب کا وطیرہ بن گیا ہے اور وہ اس سلسلہ میں کسی کے اعتراض وملامت کی قطعاً پرواہ نہیں کرتے ہیں، امام صاحب نے اپنے ذاتی مفاد کی خاطر اپنی گرد چند نوجوان اکٹھاکرلئے ہیں جن کے بل من مانی کرتے ہیں اور مخالفین کا ناطقہ بند کیے ہوئے ہیں۔

دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ موجودہ صورت حال میں کیا ایسے امام کے پیچھے پنجوقتہ نماز پڑھنا جائز ہے؟

ھـو المـصـوب

ایسے امام کی امامت وخطابت مکروہ ہے، اپنی ممکن حد تک امام کو بدلنے کی کوشش کریں(۱)

تحریر: محمد ظہور ندوی