بدعتی امام کی امامت

بدعتی امام کی امامت
نوفمبر 3, 2018
بدعتی امام کی امامت
نوفمبر 3, 2018

بدعتی امام کی امامت

سوال:متشدد بریلوی کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟ کیوں کہ اس کی بدعت صرف عمل ہی تک نہیں ہے بلکہ عقیدہ بھی بدعتی ہے۔ حضور پاکؐکوحاضر وناظر مختار کل ماکان مایکون کا عالم مانتا ہے عقیدۂ توحید کو مجروح کرتا ہے۔ رسول ؐ کی سیرت پاک غلط انداز میں بیان کی جاتی ہے، قرآن مجید کی بعض آیات کے معنی غلط بیان کرتے ہیں، اس بنا پر اقتداء درست ہے؟ اگر کوئی نہ پڑھنا چاہے تو ترک جماعت صحیح ہے؟ اگر وہ اپنے چند ہم خیال کے ساتھ گھر پر بلااذان جماعت کررہا ہے تو ایک جماعت کرنا درست ہے؟اور جماعت کے خیال سے ایک مسجد بنانا ثابت ہے؟مسجد کتنی دور ہونی چاہئے؟

(۱) وجملتہ أن من کان من أھل قبلتنا ولم یغل حتی لم یحکم بکفرہ تجوز الصلاۃ خلفہ وتکرہ۔ فتح القدیر،ج۱،ص:۳۶۰

ھـو المـصـوب

امام کے عقائد فاسد ہیں جو صفات خدا تعالیٰ کے ساتھ خاص ہیں ان میں دوسرے کو شریک کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، اہل محلہ ومنتظمین مسجد کو چاہئے کہ مذکور امام کو برخاست کرکے صحیح العقیدہ امام کو رکھیں۔ اگر امام کو ہٹانے سے اختلاف اور خلفشار کا اندیشہ ہے تو مجبوراً انہی کے پیچھے نماز ادا کریں(۱)

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب: ناصر علی ندوی