بدعتی امام کی امامت

بدعتی امام کی امامت
نوفمبر 3, 2018
بدعتی امام کی امامت
نوفمبر 3, 2018

بدعتی امام کی امامت

سوال:۱-ایساامام جو حضورؐ کو عالم الغیب کلی مانتا ہو اور اولیاء کو اپنا شفیع

(۱) وذکرالشارح وغیرہ أن الفاسق إذا تعذر منعہ یصلی الجمعۃ خلفہ وفی غیرھا ینتقل إلیٰ مسجد آخر وعلل لہ فی المعراج بأن فی غیر الجمعۃ یجد إماماً غیرہ۔ البحرالرائق،ج۱،ص:۶۱۱

وحاجت روا تصور کرتا ہو، ایسے امام کی اقتدا میں تبلیغی شخص نے نماز ادا کی تو نماز ہوگئی یا نہیں؟

۲-بریلوی امام کی اقتداء میں دیوبندی عالم نے نماز ادا کی تو نماز ہوجائے گی یا اعادہ واجب ہے؟

ھـو المـصـوب

۱،۲-اگر بریلوی امام شرک میں مبتلا ہے تو اس کے پیچھے نماز نہیں ہوگی اور صرف بدعت میں گرفتار ہے تو اس کے پیچھے نمازمکروہ ہوگی۔ اگر مجبوری ہے تو نماز پڑھتے رہیں اور ایسے امام کو حکمت سے ہٹانے کی کوشش کرتے رہیں، لڑائی جھگڑے سے بچتے ہوئے (۱)

نوٹ:کسی مسلمان کے متعلق جب تک قطعی علم نہ ہوجائے کہ وہ شرک میں مبتلا ہے یا غیرتاویلی مشرکانہ عقائد کا رکھنے والا ہے اس وقت تک اس کو کافر نہیں قرار دیا جاسکتا ہے۔ناصرعلی ندوی

تحریر: محمد طارق ندوی     تصویب:ناصر علی ندوی