امام کی اجازت کے بغیر کسی شخص کانماز پڑھانا

امام کی اجازت کے بغیر کسی شخص کانماز پڑھانا
نوفمبر 3, 2018
مسجد میں تقریرکے لئے متولی کی اجازت
نوفمبر 3, 2018

امام کی اجازت کے بغیر کسی شخص کانماز پڑھانا

سوال:ہمارے علاقہ میں ایک مسجد ہے جس میں ایک امام مقرر ہے جو نماز پڑھاتا ہے۔ ایک صاحب ہیں جو باہر رہتے ہیں وہ علم میں اس امام سے بڑھے ہوئے ہیں وہ کبھی آکر بغیر امام کی اجازت کے نماز پڑھادیتے ہیں جبکہ امام موجود ہوتا ہے۔ خاص طور سے جمعہ کے دن جبکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہوتی ہے وہ آتے ہی تقریر کرتے ہیں اور منبر پر کھڑے ہوجاتے ہیں اس کے بعد نماز پڑھادیتے ہیں کیا ان کا یہ عمل درست ہے؟

(۱) واعلم أن صاحب البیت ومثلہ امام المسجد الراتب أولیٰ بالإمامۃ من غیرہ مطلقاً۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۲۹۷

ھــوالــمـصــوب:

متولی مسجد سے اجازت حاصل کیے بغیر ان کو امامت نہ کرنا چاہئے (۱)کیوں کہ بلااجازت مسلمانوں میں اختلاف کا اندیشہ ہے، اگر متولی یا مصلیان مسجد کی جانب سے اجازت ہے اورکسی طرح کے انتشار کا اندیشہ نہیں ہے تو مقرر امام ان کے اعلم ہونے کی وجہ سے ان کو امامت کے لئے بڑھادے تاکہ مسلمانوں میں انتشار کا اندیشہ نہ پایا جائے۔ بہرحال امامت کے مسئلہ کو اختلاف کا باعث نہ بنایا جائے، ان کے بلااجازت امامت کرنے سے مقتدیوں کی نماز میں کسی طرح کی کراہت نہیں ہوگی۔

تحریر:ساجد علی      تصویب:ناصر علی ندوی