سوال:امام کے سلسلہ میں عوام کا مشاہدہ ہے کہ موصوف پر نیندکا غلبہ رہتا ہے، اور داخل صلوۃ میں بھی سوجاتے ہیں اور قرأت میں غلطی کرنا مسلم ہے، اصلاح کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اس صورت میں شرع کا کیا حکم ہے؟
ھـو المـصـوب
امام مذکورواقعی اگر دوران نماز سوجایا کرتے ہیں اور قرأت میں غلطیاں ہواکرتی ہیں تو ایسی صورت میں نمازیوں کو چاہئے کہ کوئی دوسرا امام مقرر کرلیں، شریعت اس کی اجازت دیتی ہے۔
تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی ندوی