امامت کا مستحق کون؟

امامت کا مستحق کون؟
نوفمبر 3, 2018
امام کے انتخاب کا حق
نوفمبر 3, 2018

امامت کا مستحق کون؟

سوال:زید حافظ قرآن ہے کبھی وقتاً فوقتاً مسجد میں نماز کے لئے آجاتا ہے، جو وقت جماعت کا ہے، اس سے پانچ منٹ قبل ہی مصلے پر کھڑا ہوجاتا ہے، اس پر عمر نے کہا ابھی وقت ہے، زید نے کہا میں رکعت لمبی کردوں گا، خیربعد نماز عمر نے کہا کہ یہ بات اچھی نہیں کہ وقت سے پہلے کھڑے ہوجائیں، زید نے کہا کہ ہم آپ کے پابند ہیں، اس کے بعد زید نے عمر سے کہا آپ مسجد میں نہ آیا کریں، اس سے قبل بھی ایک شخص کو مسجد سے بھگادیا ہے، جبکہ وہ شخص پنج وقتہ نمازی ہے، اکثر مقتدی بھی زید سے ناراض ہیں۔ کیا ایسے شخص کے پیچھے نماز درست ہے؟ زید اسی مسجد میں رمضان المبارک میں تراویح پڑھاتا ہے، مگر پانچ پارہ روز پڑھاتا ہے، مقتدی حضرات پانچ پارہ

(۱) یؤم القوم أقرؤھم لکتاب اﷲ فإن کان کانوا فی القراء ۃ سواء فأعلمھم بالسنۃ۔ صحیح مسلم، کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب من أحق بالإمامۃ، حدیث نمبر:۶۷۳

ثم أفضل ھؤلاء أعلمھم بالسنۃ وأفضلھم ورعاً و أقرؤھم لکتاب اﷲ تعالیٰ وأکبرھم سناً۔ بدائع الصنائع،ج۱،ص:۳۸۸

پڑھنے سے قاصر ہیں،اور اس سے کم پڑھانے پر زید تیار نہیں تو کیا ایسی صورت میں بھی زید کی اقتداء لازم آئے گی، یا الم ترکیف سے پڑھ لی جائے؟

ھـو المـصـوب

اگر مذکور مسجد میں امام مقرر نہیں ہے اور زید حافظ قرآن ہے اور اس سے بہتر کوئی شخص نہیں ہے تو اس کو امامت کا استحقاق ہے(۱) لیکن اس کو چاہئے کہ جماعت کے مقرر وقت آنے پر نماز پڑھائے ورنہ بہت سے لوگوں کی رکعت اور کم از کم تکبیرۂ اولیٰ تو فوت ہوہی جائے گی، اور بعض نمازوں میں سنن مؤکدہ چھوٹنے کا بھی قوی اندیشہ ہے، عمر کا روکنا ازروئے شرع بجاہے، کہ وقت سے پہلے کھڑا ہونا اچھی بات نہیں ہے اس پر زید کا یہ کہنا کہ آپ مسجد نہ آیا کریں، نیز اس سے پہلے ایسی ہی نازیبا حرکت کا ارتکاب ازروئے شرع موجب گناہ اور عنداﷲ ماخوذ ہونے کا سبب ہے، رسول اﷲ ﷺ نے ’أفتان أنت یامعاذ‘ (۲)اپنے مقتدیوں کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے کہا ہے، بے اعتدالی اور نازیبا حرکتوں کی وجہ سے مقتدی اس سے ناراض ہیں تو نماز کے لئے آگے نہ بڑھے(۳)

دوسرے پوچھے گئے مسئلہ میں جبکہ بہت سے لوگ کمزور اور ضعیف ہوتے ہیں اور آپ کے فرمانے کے مطابق پانچ پارے سننے سے عاجز ہیں، ایسی صورت میں تراویح میں اس کی اقتداء لازم نہیں بلکہ اگر دوسرا حافظ جو اس سے کم پارے سنانے کے لئے نہ ملے مجبوراً ’ألم ترکیف‘ سے تراویح پڑھ سکتے ہیں۔

تحریر: محمد طارق ندوی     تصویب: ناصر علی ندوی