بیڑی سگریٹ پینے والے کی اذان

شرابی کی اذان
نوفمبر 2, 2018
نسبندی کرانے والے کی اذان
نوفمبر 2, 2018

بیڑی سگریٹ پینے والے کی اذان

سوال:زید مستقل نشیلی اشیاء کا ستعمال کرتا ہے،مثلاً بھانگ، افیم وغیرہ، عام لوگوں کو بھی اس کا علم ہے، آج سے چار سال قبل ایک مستند فاضل نے زید کو ایک مسجد (جس میں جمعہ کی نماز بھی ہوگی) کا موذن مقرر کیا اور آج تک بحیثیت موذن کام کررہے ہیں لیکن اب طرح طرح کے سوالات اٹھائے جارہے ہیں، کیا نشیلی اشیاء کا عادی شخص موذن بن سکتاہے؟ عام طور پر ہر وضو سے پہلے گل منجن استعمال کرتے ہیں یا بیڑی وسگریٹ استعمال کرتے ہیں۔

وہ کونسی اشیاء ہیں جو حرام ہیں یا مکروہ؟ بعض چیزیں جیسے تمباکو یا گل منجن وغیرہ ایک عام آدمی ذرا سی مقدار بھی استعمال کرے تو وہ اپنے ہوش وحواس کھو بیٹھتا ہے تو ان چیزوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کسی عالم بالکتاب والسنۃ کا کسی ایسے شخص کو نماز پڑھانے یا اذان کہنے کے لئے بڑھایا جاسکتا ہے جبکہ لوگوں کو اعتراض ہو اورکیا ایسی صورت میں عالم صاحب کی مخالفت کی جاسکتی ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

تمباکو، بیڑی، سگریٹ، تمباکووالا پان وغیرہ کا بلاضرورت استعمال مکروہ ہے، مذکورہ اشیاء کا عادی شخص اگر نماز یا اذان سے قبل اپنا منھ خوب صاف کرلیتا ہے اس طور پر کہ اس کے منھ سے کسی قسم کی بو نہ آتی ہو تو ایسے شخص کے نماز پڑھانے اور اذان دینے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے، اسی طرح ایسے شخص کو امام مقررکرنے والے پر کوئی گرفت نہیں ہے، لوگوں کا اعتراض بے جا ہے ، اگر امام یا مؤذن مذکورہ بالا احتیاط کا احترام نہیں کرتا ہے تو اس کی امامت اور اذان مکروہ ہوگی۔

تحریر:ساجد علی      تصویب: ناصر علی ندو