مسجد کا سامان اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں؟

مسجد کا سامان اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں؟
نوفمبر 3, 2018
جلوس محمدی کے داعی امام کے پیچھے نماز
نوفمبر 3, 2018

مسجد کا سامان اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں؟

سوال:۱-امام مسجد مسجد کی موم بتی اور بلب وغیرہ استعمال کرسکتا ہے یا نہیں؟

۲-وظیفہ کم ہوتو زندگی گزارنے کی صورت کیا ہوگی؟

ھـو المـصـوب

۱-مسجد کی روشنی خواہ موم بتی ہو یا بلب وغیرہ امام مسجد اس کو انہی اوقات میں استعمال کرسکتے ہیں جن میں دیگر نمازیوں کو اجازت ہوگی۔ ہاں مسجد کے متولی مسجد کی کسی ضرورت کے تحت امام کو دیگر واقعات میں روشنی کے استعمال کی اجازت دیں تو استعمال جائز ہوگا ورنہ نہیں(۲)

۲-اگر مسجد کے ذمہ داران زیادہ وظیفہ نہیں دے سکتے ہیں تو دیگر اوقات میں کوئی ذریعہ معاش

(۱)ویجتنب الفواحش الظاھرۃ۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۱،ص۸۳

(۲)ولابأس بأن یترک سراج المسجد فی المسجد إلی ثلث اللیل ولا یترک أکثر من ذلک إلا إذا شرط الواقف ذلک أوکان ذلک معتاداً فی ذلک الموضع۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۱،ص:۱۱۰

اختیار کرکے گزارہ زندگی کی صورت نکالی جائے۔

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی