عام کپڑوں میں نماز

ٹخنہ سے نیچے پینٹ پہننا
نوفمبر 4, 2018
نماز میں ادھر ادھر دیکھنا
نوفمبر 4, 2018

عام کپڑوں میں نماز

سوال:مسجد میں نماز میں شریک ہوتے وقت لوگ کھجور یا پلاسٹک کی ٹوپی پہن کر نمازپڑھتے ہیں، جسے وہ پہن کر باہر نہیں چل سکتے، اور پینٹ کی مہری کو نیچے تین بار موڑ لیتے ہیں کہ ٹخنہ تو چھپارہے مگر اس طرح کہ لباس سے ہیئت نہایت خراب لگتی ہے، جبکہ ہر وقت ان کا ٹخنہ ڈھکاہوتا ہے، پینٹ کی مہری توڑکرپہننے سے عام تہذیب میں بھدّا لگتا ہے اور ﷲ کے حضور اس طرح کھڑے ہوتے ہیں کہ باہر یا خواص کے پاس جاتے ہوئے معیوب ہی نہیں بدتہذیبی سمجھتے ہیں اور ہے بھی؟

ھــوالــمـصــوب:

جس لباس کو پہن کر بازاروں میں جانے اور محفلوں میں شرکت کرنے سے عار ہوتی ہو بلاکسی عذر کے اس کو پہن کر نماز پڑھنا مکروہ ہے کیوں کہ یہ اہتمام آداب نماز کے خلاف ہے(۱)پلاسٹک یا چٹائی کی ٹوپی بھی اسی حکم میں شامل ہے، البتہ مسلمانوں کی ادبی شناخت سرڈھکنا ہے۔ لہذا برہنہ سرنماز پڑھنا ادب کے خلاف ہے(۲) برہنہ سرنماز پڑھنے سے ایسی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنا بہتر ہے۔ مردوں کے لئے نماز کی حالت کے علاوہ بھی لنگی، پائجامہ، پینٹ وغیرہ سے ٹخنوں کو چھپائے رکھنا جائز نہیں ہے۔ حدیث میں ہے:

ماأسفل من الکعبین من الازارففی النار (۳)

ٹخنوں کا جو حصہ پائجامہ وغیرہ کے نیچے چھپا ہوگا وہ جہنم میں جائے گا اور جملہ امور زندگی میں حکم الٰہی اور مزاج شریعت کا اعتبار ہوگا، دنیاوالوں کی بگڑی ہوئی اور فاسد تہذیب کا اعتبار نہ ہوگا۔

تحریر: محمد طارق ندوی     تصویب: ناصر علی ندوی