قادیانیت کے ردوابطال میںزکوٰۃکی رقم خرچ کرنا

اشاعت دین کے لئے زکوۃ کااستعمال
ديسمبر 19, 2022
زکوۃ سے دینی کتابیں شائع کرنا
ديسمبر 19, 2022

قادیانیت کے ردوابطال میںزکوٰۃکی رقم خرچ کرنا

سوال:ہماچل پردیش کے ضلع کانگرہ میں قادیانی اپنی جدوجہد میں  کوشاں ہیں۔ وہاں کے بھولے بھالے مسلمانوں کو طرح طرح کا لالچ دے کر قادیانی بنا رہے ہیں۔ قادیانیوں کا طریقہ کار یہ ہے کہ وہ مسلمانوں کے بچوں کو مفت تعلیم دیتے ہیں۔ ان کو نوکری جیسی سہولت کی خوش فہمی میں ڈال دیتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ان کی مالی مدد بھی کرتے ہیں۔ ضروری تحریر یہ ہے کہ کیا ہم ایسے مسلمانوں کو جو کہ صاحب نصاب بھی ہیں ان کو ان کے آل واولاد کو مرتد نہ ہونے کے لئے زکوٰۃ کے پیسے سے ان کے بچوں کو دینی تعلیم دینے کے لئے ضروری اخراجات کرسکتے ہیں؟کیا ایسے مسلمان مؤلفۃ القلوب میں داخل ہیں یا نہیں؟ قادیانی ان کو اس طرح مسلسل لالچ دے کرقادیانی بنا لیتے ہیں۔ہمارے پاس ایسے وسائل نہیں ہیں کہ ہم ان کی مالی اعانت کرسکیں۔

نیز کیا زکوٰۃ کی رقم سے ایسی جگہ جواسفارہوں ان اسفار میں زکوٰۃ کی رقم کرایہ وغیرہ میں خرچ کی جاسکتی ہے؟یا اس کی کوئی آسان شکل ہوسکتی ہے؟

ھــوالمصــوب:

دریافت کردہ صورت میں ادائیگی زکوٰۃ کے لئے فقراء کی تملیک ضروری ہے(۱)، تملیک کے بعدان فقراء سے چندہ لے کر مسلمانوں کے بچوں کی تعلیم وتربیت پر زکوٰۃ کی رقم صرف کرنا درست ہے۔ان کو بطور اعانت بھی دینا درست ہے۔ آنے جانے میں کرایہ پر بھی صرف کرسکتے ہیں۔

تحریر:محمدظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی

سوال مثل بالا

سوال:زکوۃ کی رقم سے دینی کتابیں طباعت کرانے کے بعد عوام میں اس نیت سے تقسیم کی جائے کہ ان میںدین کا شوق پیدا ہو،کیاایساکرنادرست ہے؟

ھــوالمصــوب:

مذکورہ بالا کام مصارف زکوۃ میںنہیں ہے(۲)،اس لئے زکوۃ کی رقم سے کتابوں کی طباعت اور عوام میں ان کی تقسیم درست نہیں، بلکہ یہ کام عطیات وغیرہ کی رقم سے کیا جائے۔

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی