فساد زدگان کی امدادی رقم کا دیگر مصارف میں استعمال

مدرسہ کی امداد کا مختلف مدوںمیں خرچ کرنا
ديسمبر 19, 2022
جرمانہ میں زکوۃ کی رقم دینے سے زکوۃ کی ادائیگی کامسئلہ
ديسمبر 19, 2022

فساد زدگان کی امدادی رقم کا دیگر مصارف میں استعمال

سوال:گجرات فساد کے بعد پورے ملک سے چندہ وصول کیا گیا،اس کے بعد بنگلور شہر کے ایک مشہور ومعروف ڈاکٹر صاحب نے کرناٹک کے مسلمانوں کو مشورہ دیاکہ ہر مسجد میں ایک ڈبہ رکھ دیا جائے، ہرنمازی اس میں ایک ایک روپے ڈال دے تو اس سے ایک اچھی خاصی رقم جمع ہوجائے گی اور قوم وملت کے برے وقت پر کام آئے گی، یہاں کی ایک مسجد میں اس پر عمل ہوا اور اس طرح ایک اچھی خاصی رقم جمع ہوگئی، مسجد کے امام صاحب اور ذمہ داروں نے اس رقم سے ایک ادارہ مومن بیت المال کے نام سے قائم کیا، مسلمانوں کوزیورات رکھ کربلاسودقرض دینا شروع کردیا، ازروئے شریعت یہ معلوم کرایئے کہ ایک خاص مقصد کے لئے وصول کی ہوئی رقم دوسرے طریقے سے استعمال ہوسکتی ہے؟اس رقم سے دوسرے حاجت مندوں کو مثلاً شادی بیاہ،کفن دفن کے لئے کچھ نہیں دیا جاتا، دوسرے غریب مسلمان اپنی حاجت لے کر آتے ہیں جمع شدہ رقم سے ان کی حاجت وضرورت پوری نہیںہوتی بلکہ جمعہ کے دن عام اعلان کرکے اس کی کچھ ضرورت پوری کردیتے ہیں،بیت المال کی جمع شدہ رقم سے کچھ نہیں دیتے،علاوہ اس کے آج تک کتنی رقم جمع ہوئی ہے، کیا خرچ ہوا، بورڈ پر حساب چسپاں نہیں کیاگیا؟

ھــوالمصــوب:

چندہ جس مقصد کے لئے لوگوں سے وصول کیا جائے،اسی مقصد میں اس کا استعمال کیا جائے، ورنہ خیانت ہوگی(۱)، چندہ دینے والا چندہ وصول کرنے والے پر اعتماد کرکے اس مقصد میں خرچ کرنے کا وکیل بناتاہے، حساب کابورڈپرچسپاں کرنا کچھ ضروری نہیںہے،لیکن چندہ جمع کرنے والوں کے لئے ضروری ہے کہ آمدوصرف کاپوراحساب رکھیں،اور اگر چندہ دینے والے حساب فہمی چاہیں تو ان کو حساب دکھادیں۔

تحریر:مسعود حسن حسنی     تصویب:ناصر علی