عوامی جلسہ میں قرأت سبعہ میں قرآن پڑھنا

قرآن پاک کی بے حرمتی کا انجام
أكتوبر 30, 2018
حدیث روایت بالمعنی کرنے کی اجازت
أكتوبر 30, 2018

عوامی جلسہ میں قرأت سبعہ میں قرآن پڑھنا

سوال :عبدﷲ نے جلسہ گاہ میں قرأت سبعہ میں تلاوت کی، قرأت کرنے سے قبل عوام کو قرأت سبعہ کے متعلق خلاصہ بھی پیش کردیا، جس میں کثیر تعداد میں عوام اور مقتدر خواص موجود تھے، اسی جلسہ گاہ میں ایک معتبر عالم نے کہا کہ ایسی قرأت کا پڑھنا بدعت، حرام اور ناجائز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پر علماء کا خاموش رہنا جرم عظیم ہے، تو کیا قرأت سبعہ کا پڑھنا بدعت، حرام اور ناجائز ہے؟ ِ

ھوالمصوب:

قرأت سبعہ کا پڑھنا اگرچہ درست ہے، لیکن مجمع عام میں اس کا پڑھنا مناسب نہیں ہے، کیوں کہ اس سے عام لوگ قرآن کے بارے میں غلط فہمی میں مبتلا ہوسکتے ہیں(1) جس سے فتنہ کا اندیشہ رہتاہے، اسی اندیشہ کے پیش نظر حضرت عثمانؓ نے جمع قرآن کا عمل کیا، اور أم المؤمنین حضرت حفصہؓ کے پاس رکھے قرآن کے متعدد نسخے کراکر لغتِ قریش کے مطابق ہر علاقہ میں بھجوایا، اور اس کے مطابق پڑھنے اور لکھنے کا سرکاری حکم جاری فرمایا(۲) تحریر: محمد ظفرعالم ندوی

تصویب:ناصر علی ندوی