’’إنک میت وانہم میتون ‘‘سے مراد

تخلیق کے لئے چھ دن کا مطلب؟
أكتوبر 30, 2018
علم غیب سے متعلق ایک آیت پر اعتراض
أكتوبر 30, 2018

’’إنک میت وانہم میتون ‘‘سے مراد ِ

سوال :’’انک میت وانہم میتون ‘‘کا کیا مطلب ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

’’إنک میت وانہم میتون ‘‘(1)سے ظاہری موت مراد ہے ،کیونکہ انبیاء اور نبی کریم ﷺ اپنی قبر میں زندہ ہیں ،اس سلسلہ میں کثیرتعداد میں احادیث موجوود ہیں : عن أنس أن النبی ﷺ لیلۃ الأسری بہ مر بموسی علیہ السلام وہو یصلی فی قبرہ (۲) عن ابن عباس أن النبی ﷺ مر بقبر موسی علیہ السلام وہو قائم یصلی فیہ (۳) أخرج ابویعلی فی مسندہ والبیہقی فی کتاب حیاۃ الانبیاء عن أنس ؓأن رسول ﷲ ﷺ قال: الأنبیاء أحیاء فی قبورہم یصلون(۴) امام بیہقی نے فرمایاہے کہ اس بناء پر انبیاء کا حال ویسا ہی ہے جیسا کہ تمام زندوں کا ہے ،اور وہ اس جگہ قیام کرتے ہیں جہاں ان کو ﷲ تعالی ٹھہراتا ہے (۵) قصہ معراج میں منقول ہے کہ حضرت خاتم النبین انبیاء کی ایک جماعت سے ملے اور آپ نے ان سے اور انہوں نے آپ سے بات کی (۶) ابویعلی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول ﷲ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ قسم ہے اس ذات پاک کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے ،کہ بیشک عیسی ابن مریم ؑزمین پر اتریں گے ،پھر اس کے بعد میری قبر پر آکر کھڑے ہوکر مجھے یا محمد کہہ کر پکاریں گے ،تو میں ضرور ان کو جواب دوں گا (1) اسی وجہ سے اکثر علماء کے بیانات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ بنی اپنی قبر اطہر میں زندہ ہیں ،چنانچہ بارزی ؒ سے پوچھا گیا کہ آنحضرت ﷺ اپنی وفات کے بعد زندہ ہیں تو انہوں نے جواب دیاکہ بے شک زندہ ہیں (۲) ِ
تحریر :محمد طارق ندوی

تصویب :ناصر علی ندوی