کن فصلوں پر عشر ہے؟

قرض سے زیر بار شخص پر عشر
ديسمبر 20, 2022
آم کے باغ پرعشر
ديسمبر 20, 2022

کن فصلوں پر عشر ہے؟

سوال:۱-ہندوستان میں عشر کا وجوب کن کن زمینوں اور کون کون سی اشیاء پر ہوتاہے؟

۲-کیا زمین سے پیدا ہونے والی ہر چیز پر عشر ہے؟

۳-کیا چارہ وغیرہ کی کاشت جو بغرض تجارت ہو اس پر بھی عشر ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-جو زمین عشری ہے اور جو پیداوار بغیر کسی تدبیر کے سال بھر باقی رہ سکتی ہے ان پر عشر واجب ہے (۱)،اور جو زمین خراجی ہے ان پر عشر نہیں ہے، خراجی وعشری زمینوںکی تعیین ہر علاقہ کی زمینوںکی تحقیق پر مبنی ہے۔ مولانا عبدالشکور صاحبؒ کی کتاب علم الفقہ اور مولانا عبدالصمد رحمانی کی کتاب ’کتاب العشر والزکوۃ‘ میں اس مسئلہ کی پوی تفصیلات وتحقیقات موجود ہیں اس لئے آپ تفصیل کے لئے ان دونوں کتابوںکا مطالعہ کرلیں۔

۲-زمین سے پیدا ہونے والی تمام اشیاء پر عشر نہیں ہے بلکہ صرف ان اشیاء پر ہے جو بغیر کسی دوا وتدبیر کے سال بھر باقی رہنے والی ہوں مثلاً گیہوں، دھان وغیرہ، سبزیوں پر عشر نہیں ہے۔ (۲)

۳-اگر چارہ بغرض تجارت ہو اور اس کی مالیت مقدار نصاب کو پہونچ جائے یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی (موجودہ قیمت ساڑھے چار ہزار) کے بقدر ہوجائے تو اس پر چالیسواں حصہ زکوۃ ہے نہ کہ عشر، اس لئے کہ گھاس اور چارہ پر عشر واجب نہیں ہوا کرتا ہے۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی    تصویب:ناصرعلی