عشری اورخراجی زمین کی تعریف

مال تجارت پر زکوٰۃ
نوفمبر 29, 2022
فاسق وفاجرسے زکوۃ لیناکیساہے؟
نوفمبر 29, 2022

عشری اورخراجی زمین کی تعریف

سوال:۱-عشری اور خراجی زمین کسے کہتے ہیں؟

۲-ہمارے علاقہ یعنی ضلع بنارس کانٹھا کہ جہاں کی زمین مسلم نواب کی تھی اور ضلع مہسانہ جہاں کی زمین غیرمسلم راجہ گائیکواڑ کی تھی، عشری ہیں یا خراجی؟

۳-عشر وخراج کی مقدار یں کیا ہیں؟

۴-عشر وخراج کے مصارف کیا ہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱- عشری زمین اس کو کہتے ہیں جو مسلمانوں کے دور سے مسلسل مسلمانوں کے قبضہ میں آج تک چلی آرہی ہو، دیگر اقوام کا اس پر درمیان میں قبضہ ٔ مالکانہ نہ رہا ہو، اور خراجی زمین وہ ہے جوکسی مسلمان نے غیرمسلم سے خریدی ہو یا اس زمین پر غیرمسلموں کا قبضہ رہا ہو:

وکل أرض أسلم أھلھا أو فتحت عنوۃ وقسمت بین الغانمین فھی أرض عشر۔(۱)

عالمگیری میں ہے:

کل بلدۃ  فتحت عنوۃ ولم یسلم أھلھا ومن علیھم فھی خراجیۃ إن کان یصل إلیھا ماء  الخراج  وکل بلدۃ فتحت صلحا وقبلوا الجزیۃ فہی أرض خراج۔(۱)

وکل أرض فتحت عنوۃ فأقر أھلھا علیھا فھی أرض خراج۔(۲)

۲-آپ کے علاقہ اور ضلع مہسانہ جہاں کی زمین پر صادق آرہی ہو ویسا آپ فیصلہ فرمائیں۔

۳-عشر کی مقدار دسواں حصہ ہے، لیکن تفصیل یہ ہے کہ جو زمین بارش کے پانی سے سیراب ہوتی ہو اس میں عشر ہے اور جسے کسی مصنوعی آلہ سے سیراب کیا جائے تو اس میں نصف عشر (یعنی بیسواں حصہ)ہے،اور خراج کی دوقسمیں ہیں:خراج موظف اورمقاسمہ(۳)، اور ان دونوں کی مقدار میں تفصیل ہے۔(۴)

۴-عشر کے مصارف وہی ہیں جو زکوۃ کے ہیں(۵)، اور خراج کے مصارف عام مصالح ملک اور اہل اسلام ہیں،ملک سے متعلق امورمثلا علماء وطلباء، مفتیوں اور قاضیوں کا گزارہ بقدر کفایت اور رفاہ عام کے لئے خراج کامال استعمال کیا جائے گا۔ (۶)

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب:ناصر علی

سوال مثل بالا

سوال:۱-عشری زمین کی تعریف کیا ہے؟ ہندوستان کی زمین کی کیا حیثیت ہے؟ کیا سب زمین عشری نہیں ہے، اگر کوئی ہے تو وہ کون سی ہے؟

۲-مدارس میں مدات کا کوئی حساب نہیں، صدقات وعطیات ہر مصرف میں صرف ہوتا ہے، زکوۃ کی رقم مدرسہ کی تعمیر ومدرسین کی تنخواہ میں صرف کی جاسکتی ہے ؟اگر مذکورہ مصارف میں کرنا چاہیں تو کون سا راستہ اختیار کرنا ہوگا؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱۔عشری زمین وہ ہے جو اسلامی فتوحات سے مسلمان کے پاس ہو،اور برابر مسلمانوں کی ملکیت میں چلی آرہی ہو اور اسکے متعلق کسی کافر سے اس کو حاصل کرنے کا یا درمیان میں اس کے مالک ہونے کا تحقیقی علم نہ ہو (۱)،ہندوستان کے مختلف علاقوں کی زمینوں کا حکم الگ الگ ہے، بعض علاقے تو وہ ہیں جہاں زمین مسلمانوں ہی کے قبضہ میں ہمیشہ رہی ہیں، لیکن بعض علاقے وہ بھی ہیں جہاں مسلمانوں کے قبضہ میں زمینیں نہیں رہی، اس لئے جن علاقوں کی زمینیں ہمیشہ مسلمانوں کے قبضہ مالکانہ ہی میں رہی اور وہ عشری ہیں ان میں عشر واجب ہے اور جہاں ایسا نہیں ہے وہ عشری نہیں ہیں بلکہ خراجی ہیں، اس لئے ان میں عشر نہیں خراج واجب ہے۔

۲-جن مدارس میں زکوۃ وصدقات وعطیات کا حساب الگ الگ نہیں کیا جاتا ہے، ان کا یہ طرز درست نہیں ہے، میری معلومات کی حد تک  ایسا بہت کم ہے، تاہم زکوۃ کی رقم سے مدرسہ کی تعمیر یا مدرسیں کی تنخواہیں دینا درست نہیں ہے(۱)، اگر کسی مدرسہ کے پاس زکوۃ کی رقم کے علاوہ کوئی رقم نہ ہو تو اس کے لئے حیلہ تملیک کی ایک شکل پیش کی جاتی ہے وہ یہ کہ زکوۃ کی رقم مستحقین طلبہ کو دے دی جائے، پھر وہ مدرسہ کو اساتذہ کی تنخواہوں کیلئے ہبہ کردیں، اس حیلہ سے جواز کا پہلو نکلتا ہے۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی