اگر کسی شخص نے نماز جنازہ کی نیت اس طرح کی کہ میں نیت کرتا ہوں چار رکعت نماز جنازہ کی واسطے اﷲ تعالیٰ کے دعا اس میت کے لئے اس امام کے پیچھے منھ کعبہ شریف کے طرف اﷲ اکبر، کیا اس طرح کی نیت کرنا صحیح ہے یا نہیں؟ اور نماز جنازہ کی صحیح نیت کس طرح باندھنی چاہئے ، ضرور بتائیں؟
ھــوالــمـصــوب:
نیت نام ہے دل کے ارادہ کا، نماز جنازہ کے وقت اگر دل میں نماز جنازہ پڑھنے کا ارادہ کرلیا ہے تو کافی ہے، اگر الفاظ کے ساتھ نیت کرے تو اس کی بھی گنجائش ہے(۲)آپ نے اردو میں نیت کے
(۱)سیرت نگاروں نے لکھا ہے کہ پہلے مردوں نے نماز پڑھی، پھرعورتوں نے پھر بچوں نے،کسی نے جنازہ کی امامت نہیں کی:ولم یؤم الناس علی رسول ﷲ۔سیرت ابن ہشام،ج۴،ص:۶۶۳
فإن أبابکر کان مشغولاً بتسویۃ الأمور وتسکین الفتنۃ فکانوا یصلون علیہ قبل حضورہ وکان الحق لہ لأنہ ھوالخلیفۃ فلما فرغ صلی علیہ ثم لم یصل أحد بعدہ علیہ۔ المبسوط،ج۲،ص:۱۰۷
(۲) فالإمام والقوم ینوون ویقولون نویت أداء ھذہ الفریضۃ عبادۃ ﷲ تعالیٰ متوجھا إلی الکعبۃ مقتدیا ==
جو الفاظ لکھے ہیں ان میں رکعت کے بجائے تکبیرات زبان سے ادا کریں، اس سے نیت ہوجائے گی۔
تحریر:محمد ظفرعالم ندوی تصویب: ناصر علی ندوی