مسجد میں جنازہ پڑھنا

مسجد میں جنازہ پڑھنا
نوفمبر 11, 2018
مسجد میں جنازہ پڑھنا
نوفمبر 11, 2018

مسجد میں جنازہ پڑھنا

سوال:ہماری بستی مجگاؤں میں ایک جامع مسجد ہے جس کا خوبصورت وسیع وصاف ستھرا صحن ہے ، صحن میں وضو خانہ ہے، صحن میں سینکڑوں افراد بیک وقت نماز جنازہ ادا کرسکتے ہیں مگر کچھ احباب امام شافعیؒ کے قول کا سہارا لے کر مسجد میں جنازہ کی نماز پڑھنے کو مستحب کہتے ہیں، جنازے کو مسجد کے منبر ومحراب تک لے جاتے ہیں، اور نماز جنازہ ادا کرتے ہیں، جس گاؤں کا یہ مسئلہ ہے وہاں پر شافعی مسلک کے طرز پر چلنے والے احباب ہیں، مگر اس کے باوجود ایک عالم صاحب کہتے ہیں کہ مسجد کے اندرنماز جنازہ ادا کرنے سے کچھ نہیں ملتا اس بات کیلئے وہ بخاری شریف کا حوالہ دیتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر شرعی عذر ہو تو اندرلے جانا حرج نہیں ، انہوں نے بخاری شریف کے حوالہ سے یہ بات بھی کہی ہے کہ اگر اندر لے جانا مستحب ہے تو باہر نماز جنازہ پڑھنا افضل ہے، ان باتوں سے گاؤں میں تذبذب کا ماحول

(۱) وکرھت تحریماً وقیل تنزیھاً فی مسجد جماعۃ ھوأی المیت فیہ وحدہ أو مع القوم۔درمختار مع الرد،ج۳،س:۱۲۶

پیدا ہوا ہے۔ براہ کرم ان میں کون سی بات صحیح ہے؟ اگر دونوں بھی اپنی جگہ صحیح دلائل پیش کرتے ہوں گے تو پھر اعلیٰ وارفع طریقہ کون سا اختیار کیا جائے؟

نوٹ:فتویٰ شافعی مسلک کو مدنظر رکھ کر دیجئے گا۔

ھــوالــمـصــوب:

بلاعذر نماز جنازہ مسجد میں پڑھنا مکروہ ہے، عذر سے مراد بارش ہورہی ہو یا کوئی ایسی جگہ نہ ہو جہاں نماز جنازہ ادا کی جاسکے۔ اگر اس طرح کا عذر ہو تو مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے(۱) شوافع کے یہاں بلاعذر بھی جائز ہے جیسا کہ امام نووی نے شرح مسلم میں وضاحت کی ہے(۲) اختلاف سے بچنے کے لئے افضل یہ ہے کہ نماز جنازہ باہر ادا کی جائے۔

تحریر:محمدظفرعالم ندوی   تصویب: ناصر علی ندوی