مردوں کو ایصال ثواب کا طریقہ

مردوں کو ایصال ثواب کا طریقہ
نوفمبر 11, 2018
قرآن خوانی، تیجہ، چالیسواں
نوفمبر 11, 2018

مردوں کو ایصال ثواب کا طریقہ

سوال:کسی کے مرنے کے بعد چوتھے، پانچویں، چھٹے دن یا چالیسواں کے دن ایک وقت متعینہ میں قرآن خوانی کراکر شیرنی تقسیم کرنا یا کھانا کھلانا شرعی

==     نفعھا إلی المیت فکذلک ماسواھا مع ماذکرنا من الحدیث فی ثواب من قرأ یٰسین وتخفیف اﷲ تعالیٰ عن أھل المقابر بقرأتہ۔ المغنی،ج۲،ص:۴۸۹

(۱)سورہ حجر:۲۱

(۲) شعب الایمان، فصل فی حق حفظ الوالدین بعد موتھم، حدیث نمبر:۷۵۲۷

قال أبو علی الحافظ: وھذا حدیث غریب من حدیث عبد ﷲ بن مبارک لم یقع عند أھل خراسان ولم اکتبہ إلا من ھذا الشیخ۔

اعتبار سے کیا حکم رکھتی ہے، اورقرآن خوانی مروجہ طور پر کرانا کتاب وسنت سے ثابت ہے یا نہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

مروجہ قرآن خوانی کتاب وسنت سے ثابت نہیں ہے۔ علامہ شامیؒ نے اس کو مکروہ کہا ہے(۱) اور اس کے علاوہ حدیث سے بھی ہر اس چیز کی کراہت معلوم ہوتی ہے جو آپ ﷺ کے زمانہ میں نہ پائی جاتی ہو:

من أحدث فی أمرنا ما لیس منہ فھو رد(۲)

مردہ کو ثواب پہنچانے کے بہت سے طریقے آپ ﷺ اور خلفاء راشدین کے زمانہ میں رائج تھے، لیکن مذکورہ طریقہ کا ثبوت احادیث سے نہیں ملتا ہے، اس لئے کراہت سے خالی نہیں ، اس سے حتی الامکان احتراز کرنا چاہئے۔

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی