سوال:مردے کو دفن کرنے کے بعد قبر پر اجتماعی دعا کیے جانے کے جواز یا
(۱)عن عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ قال سمعت النبی ﷺ یقول إذا مات أحدکم فلاتحبسوہ واسرعوا بہ إلی قبرہ ولیقرأ عندرأسہ فاتحۃ البقرۃوعند رجلیہ بخاتمۃ البقرۃ فی قبرہ۔شعب الایمان ،فصل فی زیارۃ القبورج۲،ص:۱۶، حدیث نمبر:۹۲۹۴،قال البیہقی:لم یکتب إلا بہذا الاسناد فیما اعلم وقد روینا القراء ۃ المذکورۃ فیہ عن ابن عمر موقوفا۔
(۲)الفتاویٰ الہندیہ ج۱،ص:۱۶۶
استحباب کے لئے کوئی مستند حدیث ہے؟
ھــوالــمـصــوب:
اجتماعی ثابت نہیں ہے ،ضروری سمجھنا بدعت ہے(۱)
تحریر: محمد ظہورندوی