ایک قبر میں ایک سے زائد میت دفن کرنا

ایک قبر میں ایک سے زائد میت دفن کرنا
نوفمبر 11, 2018
زچہ وبچہ کاایک ساتھ جنازہ اور ایک قبر میں تدفین
نوفمبر 11, 2018

ایک قبر میں ایک سے زائد میت دفن کرنا

سوال:۱-اگر ایک ہی وقت میں کئی جنازے ہوں تو سب کی نماز الگ الگ ادا کرنی ہوگی یا مجموعی طور پر سب کی ایک ساتھ ادا کردی جائے گی؟

۲-اگر قبر کھودنے میں بہت دقت آرہی ہو یا جگہ کم ہو یا کوئی سخت مجبوری ہو تو چند میت کو ایک قبر میں دفن کیا جاسکتا ہے یا نہیں اور اگر کیا جاسکتا ہے تو پھر یہ

(۱)ألبسوا من ثیابکم البیاض فإنھا من خیرثیابکم وکفنوا فیھا موتاکم۔سنن أبی داؤد، کتاب اللباس، باب فی البیاض، حدیث نمبر:۴۰۶۱

اغسلوہ بماء وسدر وکفنوہ فی ثوبین۔صحیح البخاری، کتاب الجنائز، باب الکفن فی ثوبین، حدیث نمبر:۱۲۶۵

(۲) قیل وعند إنزال المیت القبر قیاساً علی أول خروجہ للدنیا لکن ردہ ابن حجر فی شرح العباب۔ ردالمحتار،ج۲،ص:۵۰

(۳)ولا یدفن اثنان أوثلاثۃ فی قبر واحد إلاعند الحاجۃ فیوضع الرجل مما یلی القبلۃ ثم خلفہ الغلام ثم خلفہ الخنثی ثم خلفہ المرأۃ ویجعل بین کل میتین حاجز من التراب کذا فی محیط السرخسی۔الفتاویٰ الہندیہ ج۱،ص:۱۶۶

بھی بتائیں کہ کیا عورت اور مرد کو بھی ایک ساتھ ایک ہی قبر میں دفن کرسکتے ہیں یا نہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

۱-امام کو اختیار ہے چاہے تو سب کی مجموعی طور پر نیت کرکے ایک ساتھ پڑھے یا الگ الگ پڑھے:

ولواجتمعت الجنائز یخیر الإمام ان شاء صلی علی کل واحد علی حدۃ وان شاء صلی علی الکل دفعۃ بالنیۃ علی الجمیع کذا فی معراج الدرایۃ(۱)

۲-مذکورہ شکل میں دویا تین میتوں کو ایک ساتھ دفن نہیں کیا جاسکتاہے ، لیکن مجبوری کی صورت میں ایسا کرسکتے ہیں، لیکن دونوں کے درمیان ہلکی آڑ رہے، عورت اور مرد کو ایک قبر میں اس طرح دفن کیا جائے کہ قبلہ کی طرف پہلے مرد اس کے بعد عورت کو رکھا جائے، مٹی سے دونوں کے درمیان آپسی آڑ بنادی جائے جس سے دونوں میں فاصلہ رہے:

ولا یدفن اثنان أوثلاثۃ فی قبر واحد إلا عند الحاجۃ فیوضع الرجل ممایلی القبلۃ ثم خلفہ الغلام ثم خلفہ الخنثی ثم خلفہ المرأۃ ویجعل بین کل میتین حاجز من التراب کذا فی محیط السرخسی(۲)

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی