گھر میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا

 اہتمام کے باوجود جماعت چھوٹ جائے
نوفمبر 2, 2018
گھر میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا
نوفمبر 2, 2018

گھر میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا

سوال:عمر مسجد سے کافی دوری اور کبرسنی کی وجہ سے اپنے گھر پر ہی پنجوقتہ نماز ادا کرتا ہے، اس کے لڑکے، پوتے، نواسے جو حاضر ہوتے ہیں جماعت بناکر اس کی اقتدا میں نماز ادا کرتے ہیں، عمر کی اہلیہ جو ۷۲سال کی عمر سے تجاوز کرچکی ہے وہ بھی جماعت سے نماز پڑھنے کے شوق میں صف کی بائیں طرف بالکل آخر میں کھڑی ہوجاتی ہیں کیا اس طرح اپنے بچوں کے ساتھ (جبکہ جماعت میں کوئی غیرمحرم شخص نہیں ہوتا) ماں (دادی، نانی) کا اس طرح نماز باجماعت ادا کرنا جائز ہے، اگر جائز ہے تو کیا؟

(ب)اپنے صرف ایک بالغ یا نابالغ بچے کے ساتھ مل کر جماعت بناسکتی ہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

عمر کے لئے مسجد دور ہونے اور کبرسنی کے سبب سے گھر میں نماز ادا کرنا درست ہے(۱) لڑکے، پوتے، نواسے جو بالغ ہوں اور جماعت میں شریک ہوسکتے ہیں تو ان کو اقتدا نہیں کرنا چاہئے ،وہ مسجد میں جماعت سے نماز ادا کریں، ہاں نابالغ بچے شریک ہوسکتے ہیں۔ عمر کی اہلیہ تنہا ہونے کی وجہ سے شرکت نہیں کریں گی، کیوں کہ عورتیں صف میں بچوں کے بعد کھڑی ہوسکتی ہیں، اور یہ تنہا ہونے کی وجہ سے نہیں کھڑی ہوسکتی ہیں، کیوں کہ ایسا کرنا مکروہ ہے(۲)

تحریر:محمد ظہور ندوی