دوکانداروں کا باری باری نماز کے لئے جانا

دوکان پر جماعت قائم کرنا
نوفمبر 2, 2018
مکتب میں جماعت قائم کرنا
نوفمبر 2, 2018

دوکانداروں کا باری باری نماز کے لئے جانا

سوال:ماہ رمضان میں بعض دوکاندار کاروباری لوگ نماز کے اوقات تقسیم کرلیتے ہیں، مثلاً کسی دکان میں دوبھائی کام کرتے ہیں، ایک مسجد میں جماعت سوا ایک بجے ہوتی ہے تو دوسری مسجد میں ڈیڑھ بجے ہوتی ہے، جماعت سے نماز پڑھنے کی خواہش ہوتی ہے تو ایک بھائی سوا ایک بجے والی مسجد میں چلا جاتا ہے ، نماز سے فارغ ہوکر دوسرے بھائی کو ڈیڑھ بجے والی مسجد کو روانہ کردیتا ہے یہ ایک اچھی بات ہے۔ ایسی صورت صرف رمضان کی حد تک ہے یا دائمی طور پر؟ اس پر شرعی نقطۂ نظر سے روشنی ڈالیں؟

ھــوالــمـصــوب:

یہ طریقہ بہتر ہے، غیررمضان میں بھی یہی صورت اختیار کرسکتے ہیں، اگر صرف رمضان ہی میں ہو تو کوئی مضائقہ نہیں۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی