موجودہ دور میں لڑکیوں کی تعلیم

موجودہ دور میں لڑکیوں کی تعلیم
أكتوبر 29, 2018
موجودہ دور میں لڑکیوں کی تعلیم
أكتوبر 29, 2018

سوال مثل بالا

سوال :موجودہ دور میں لڑکیوں کا اسکول کالجوں میں جاکر مغربی تعلیم حاصل کرنا کیسا ہے ،اگر اس کی گنجائش ہے تو پھر کیا مسلمان لڑکیاں اعلی تعلیم ایسی یونیورسیٹی میں نقاب پہن کر حاصل کر سکتی ہیں ،جہاں مخلو ط تعلیم ہوتی ہے، دونوں ایک ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں ،اور وہ ایسا کوئی کا لج نہیں ہے جہاں خالص لڑکیوں کی تعلیم ہوتی ہو ؟ ِ

ھوالمصوب:

شرعی پردہ کے التزام کے ساتھ شریعت کے مقرر کردہ حدود میں رہتے ہوئے مغربی تعلیم حاصل کرسکتی ہیں ،مسلمانوں پر لازم ہے کہ اولین فرصت میں مستورات کے لئے غیر مخلوط تعلیم کے ادارے قائم کریں(1) ِ
تحریر :محمد مستقیم ندوی تصویب :ناصر علی ندوی سوال مثل بالا سوا ل :میں بمبئی میڈیکل کالج کی طالبہ ہوں ،ہمارے ملک میں لڑکیوں کے لئے الگ سے کوئی میڈیکل کالج نہیں ہے ،اس لئے یہا ں ضرورتاً لڑکوں سے بات چیت ،دھکا مکی اور بے پردگی پرہیز کے باوجود ہوجاتی ہے ،کالج سے آتے جاتے میں برقع پہنے رہتی ہوں ،اسپتال میں بھی کوٹ پر اپرن (چھوٹے دوپٹے ) سے سر کو پوری طرح ڈھانکے رہتی ہوں ،نماز کے اوقات میں نماز پڑھ لیتی ہوں ،میرے ساتھ اور لڑکیاں بھی نماز پڑ ھنے لگی ہیں ،اور حتی الامکان کالج کے برے ماحول اور برائیوں سے بچنے کی کوشش کرتی ہوں ،تو اس طرح میر ا تعلیم حاصل کرنا شرعا کیسا ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

دریافت کردہ صورت میں شرعی پردہ اور احکام کی رعایت کرتے ہوئے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنا عورتوں کے لئے بھی جائز ہے ،بلکہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے (۲) ِ
تحریر :محمدظفر عالم ندوی

تصویب : ناصر علی ندوی