مقتدیوں کی رعایت

امام کے اوصاف
نوفمبر 3, 2018
مقتدیوں کی رعایت
نوفمبر 3, 2018

مقتدیوں کی رعایت

سوال:ایک امام ہیں، جو فرض نماز ۱۰منٹ یا ۸منٹ میں پڑھاتے ہیں ، کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ نماز بہت دیرمیں پڑھاتے ہیں یعنی زیادہ وقت لے لیتے ہیں۔ حدیث تو ایک ناکارہ کی نظر سے گزری ہے جس میں یہ بتایا گیا کہ حضورؐکا ارشاد ہے کہ امام کو ہلکی نماز پڑھانی چاہئے، کیوں کہ اس میں ضعیف اور بیمار لوگ بھی ہوتے ہیں لیکن کیا عوام کی طرف یا کمیٹی مسجد کی طرف سے امام پر ایسی کوئی پابندی لگائی جاسکتی ہے، یا کمیٹی کے لوگ امام سے یہ طے کرسکتے ہیں کہ امام نماز جلدی پڑھائے اور امام کمیٹی کے کہنے پر عمل کرلے اور خوب جلدی جلدی نماز پڑھائے، لوگوں کو خوش رکھنے کے لئے تو کیا ایسا امام صحیح معنوں میں وقار اور بردباری کے لحاظ سے امام رہا اور اس کے پیچھے نماز درست ہے؟

ھـو المـصـوب

نماز سنت طریقہ سے پڑھانا چاہئے، نہ جلد جلد اور نہ اتنا ٹھہرٹھہر کر مقتدی کے لئے اکتاہٹ کا باعث ہو(۱) مسجد کی کمیٹی یا متولی کو یہ حق شرعاً حاصل نہیں ہے کہ وہ امام پر نماز پڑھانے میں اپنا حکم جاری کرے، بلکہ امام اپنی صوابدید سے سنت کی اتباع کرتے ہوئے نماز پڑھائے گا۔

تحریر: محمد مستقیم ندوی              تصویب: ناصر علی ندوی