متولی کی اجازت کے بغیر امام کا تقرر

متولی کی اجازت کے بغیر امام کا تقرر
نوفمبر 3, 2018
امامت کے لئے مطلوبہ عمر
نوفمبر 3, 2018

متولی کی اجازت کے بغیر امام کا تقرر

سوال:زید جامع مسجد کا امام ہے، رمضان المبارک میں تراویح کے اندر ایک کلام مجید مکمل ہونے کے بعد مقتدیوں کی رائے سے جامع مسجد کے امام زید نے تراویح میں ’الم ترکیف‘ پڑھنا شروع کیا، چند روز بعد مقتدیوں میں سے ایک معمر شخص آتا ہے اور امام زید سے کہتاہے کہ الم ترکیف مت پڑھو بلکہ یہ بچہ جو حافظ قرآن ہے ایک پارہ یومیہ پڑھے گا ، اب اکثر مقتدی معمر شخص کی بات پر راضی نہیں تھے مگر معمرشخص نے امام زید کو مصلی سے زبردستی ہٹنے کو کہتا ہے بلکہ وہ ہٹابھی دیتا ہے۔ کیا امام کو ہٹاکر دوسرا شخص اس طرح قرآن سناسکتا ہے، یا امام زید بھی کچھ اپنا مقام مقتدیوں میں رکھتاہے اور مقتدیوں کو امام کے ساتھ کس طرح پیش آنا چاہئے؟

ھـو المـصـوب

دریافت کردہ صورت میں شخص مذکور کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ امام کو مصلی سے ہٹائے(۱) اس طرح زبردستی امام کو مصلی سے ہٹاکر کسی بچہ کو تراویح کے لئے کہنا اور آگے بڑھانا شرعاً درست نہیں ہے، اور اس میں امام کی شان میں گستاخی بھی ہے۔ لہذا ہٹانے والے شخص پر ضروری ہے کہ وہ امام سے اس غلطی پر معافی مانگے، امام کا احترام ہر مقتدی پر لازم ہے۔

تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب: ناصر علی ندوی