خائن امام کے پیچھے نماز

خائن امام کے پیچھے نماز
نوفمبر 3, 2018
خائن امام کے پیچھے نماز
نوفمبر 3, 2018

خائن امام کے پیچھے نماز

سوال:ایک مؤذن جو کبھی کبھی نماز بھی پڑھادیا کرتے ہیں، لیکن ان کی نیت کی خرابی کا یہ عالم ہے کہ ایک دن ایک نمازی وضو کررہے تھے، اور وضو کرکے اٹھاکہ اس نے اپنی جیب سے رومال نکالا، رومال نکالتے میں پچاس کا ایک نوٹ گرگیا، اس نمازی کے پیچھے مؤذن صاحب بھی وضو کرکے اٹھے تھے، تیسرے شخص نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ، مؤذن صاحب نے بعد میں اس نوٹ کے متعلق اعلان بھی نہیں کیا۔ اب دریافت طلب امر

(۱) ثم الأورع أی الأکثر اتقاءً للشبھات۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۲۹۴

(۲) اتقوا مواضع التہم۔امام غزالیؒ نے بطورحدیث اسے نقل کیاہے،لیکن حافظ عراقی نے احیاء علوم الدین کی احادیث کی تخریج کرتے ہوئے لکھا کہ اس روایت کی کوئی اصل نہیں ہے،البتہ اس مفہوم کی باتیں ملتی ہیں:ذکرہ فی الاحیاء وقال العراقی فی تخریج أحادیثہ لم أجد لہ أصلا لکنہ بمعنی قول عمر من سلک مسالک الظن اتھم ورواہ الخرائطی فی مکارم الأخلاق مرفوعا بلفظ من أقام نفسہ مقام التہم فلا یلومن من أساء الظن بہ۔کشف الخفاء ومزیل الالباس ج۱،ص:۴۴

یہ ہے کہ ایسے آدمی کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟

ھـو المـصـوب

اگر مذکورہ مؤذن کے اندر امام کے شرائط پائے جاتے ہیں تو ان کی اقتداء میں نماز پڑھنا بلاکراہت جائز ودرست ہے۔ اگر ان سے واقعہ مذکور حقیقتاً صادر ہوا ہے اور انہوں نے رقم کو اصل مالک کے حوالہ نہیں کی اور نہ ہی اپنی اس حرکت سے توبہ کی تو ایسی صورت میں ان کی امامت مکروہ ہوگی (۱)

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی