تیسری رکعت میں بھول کر بیٹھ جائے؟

نوفمبر 2, 2018
نماز کے ختم پر سلام علیکم ورحمۃ ﷲ کہنا
نوفمبر 2, 2018

تیسری رکعت میں بھول کر بیٹھ جائے؟

سوال:ہماری مسجد دلیرشاہ کپور تھلہ علی گنج کے امام صاحب نے نماز عصر میں تیسری رکعت میں بجائے کھڑے ہونے کے بیٹھ گئے،پوری طریقے سے، مقتدی حضرات نے لقمہ دیا، پھر کھڑے ہوگئے، کیا ایسی صورت میں سجدہ سہو کرنا لازم ہے یا نہیں؟تین مرتبہ ایسا ہوچکا ہے، ہم نے امام صاحب سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ فوری طور پر کھڑے ہونے سے سجدہ سہو لازم نہیں ہے۔

ھــوالــمـصــوب:

اگر تاخیرمیں اتنی دیر ہوجاتی ہے جس میں کوئی رکن مثلاً رکوع یا سجدہ وغیرہ ادا ہوجاتاہے یعنی تین مرتبہ سبحان اﷲ کہنے کے بقدر تاخیر ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں سجدہ سہو واجب ہوگا ورنہ نہیں، علامہ طحطاویؒ نے اس کی صراحت کی ہے،وہ لکھتے ہیں :

ولم یبینوا قدر الرکن وعلی قیاس ماتقدم أن یعتبر الرکن مع سنتہ وھو مقدر بثلاث تسبیحات(۱)

سھا فی صلوتہ أنھا الظھر أو العصر أوغیر ذلک ان تفکر قدر مایؤدی فیہ رکن کالرکوع لزم‘وإن قلیلاً لا(۲)

وتاخیرالقیام الی الثالثۃ بزیادۃ علی التشھد روی عن أبی حنیفۃ أن من زاد علی التشھد الأول حرفاً یجب علیہ سجود السھو،وقیل لایجب علیہ السھو بقولہ اللھم صلِّ علی محمد ونحوہ وإنما المعتبر مقدار مایودی فیہ رکن(۳)

تحریر:محمدطارق ندوی       تصویب:ناصر علی ندوی