سوال:زید اپنی زکوۃ کی رقم ایک ادارہ کی رسید پر لکھ دیتا ہے اور رقم سکریٹری کے حوالے نہیں کرتا،جبکہ ادارہ سکریٹری کے ذمہ ہے اور خود اپنے ہاتھ سے زکوۃ کی رقم ضرورتمندوں کو دیتا ہے، کیا زید کی زکوۃ ادا ہوگئی جبکہ تملیک ہی نہیں پائی گئی؟
ھــوالـمـصـــوب:
زید کی زکوۃ ادا ہوجائے گی، یہ ضروری نہیں کہ وہ سکریٹری کے حوالے کرے۔
نوٹ:زکوۃ کی رقم جس کا اندراج اس نے رسید بک میںکیا ہے، اس کا اپنے ہاتھ سے کسی ضرورتمند مستحق زکوۃ کو مالک بنادیتا ہے اور ان کو دے دیتا ہے تو یہی تملیک فقراء ہے،زکوۃ ادا ہوجائے گی۔
تحریر: محمدطارق ندوی تصویب:ناصر علی