اگرقرض واپس نہیں کیاتوزکوۃ

روزانہ فقیروں کوپیسے دینے سے زکوۃ کی ادائیگی؟
نوفمبر 29, 2022
زکوۃ اداکرنے کی ایک شکل
نوفمبر 29, 2022

اگرقرض واپس نہیں کیاتوزکوۃ

سوال:عبدالعزیز صحیح معنوںمیں متمول تو نہیں لیکن صاحب نصاب ہے اور زکوۃ ادا کرنے میںمحتاط، ظہیر احمد برسرروزگار ہے لیکن عام طور پرتنگ دست، یکلخت ان کے خاندان میں ایک فرد شدید بیماری میںمبتلا ہوگیا ہے اور معالجہ گراں ہے، اخراجات ظہیر احمد کی استطاعت سے باہر ہیں اور وہ مجبوراً امداد بطور قرض حسنہ کے عبدالعزیز سے طلب کررہاہے، فوری طور پر پوری رقوم کا انتظام عبدالعزیز کے بس میں بھی نہیں ہے، البتہ کچھ فوری ضرورت کے لئے حاضر کردیا،یہ نیت کرکے اگر ظہیر احمد واپس نہ کرسکے تو زکوۃ میں خداقبول فرمائے، باقی مطلوبہ رقم بھی انشاء اللہ عنقریب فراہم ہوجائے گی، عبدالعزیز کی جانب سے ظہیر احمد نے وعدہ واپسی کا کیا ہے لیکن آثار سے اندازہ ہے غالباً پوری رقم واپس نہ ہوسکے گی، عبدالعزیز ایسے معاملہ میں تقاضہ کرنا بعید از شرافت سمجھتاہے جو رقم دی گئی اور دی جائے گی وہ زکوۃ ہی کے لئے مختص ہے۔

۱-کیا زکوۃ دیتے وقت مذکورہ بالا نیت صحیح ہے اور واپس نہ ہونے کی صورت میں قبول ہوسکتی ہے؟ اللہ کے نزدیک۔

۲-اگر ظہیر احمد نے کل یاجز واپس کیا تو واپس کردہ رقم کسی دوسرے ضرورت مند کو بطور زکوۃ دینا مستحسن اور جائز ہوگا، یہ تو یقینی ہی ہوگا جس رقم پر ایک بار زکوۃ کی نیت کرلی گئی وہ اپنے دنیاوی تصرف میں لاناجائز نہ ہوگا؟

ھــوالمصــوب:

۱- مذکورہ بالا نیت سے زکوۃ ادا نہ ہوگی، واپس نہ کرنے کی صورت میں زکوۃ میں اس کا شمار نہ ہوگا۔(۱)

۲-واپس کردہ رقم کو اپنے ذاتی تصرف میں لاسکتے ہیں، واپس کردہ رقم کو زکوۃ کی نیت سے مصارف زکوۃ میںبھی صرف کرسکتے ہیں۔

تحریر:محمد ظہور ندوی