سوال:کمپنی کی طرف سے ہمارے بچوں کی تعلیم کیلئے رقم ملتی ہے، میں صاحب نصاب ہوں،کیا اس رقم پر بھی زکوۃ نکالنا ہوگی؟
ھــوالـمـصـــوب:
اس رقم پر آپ کو زکوۃ نکالنی ہوگی، البتہ آپ اس رقم کو بچوں کے نام منتقل کردیں اور بچے بالغ ہوں تو قبضہ بھی دلادیں تو پھر اس پر زکوۃ آپ کے ذمہ نہ ہوگی۔
تحریر: محمدظہورندوی
دوسرے کے کاروبارمیں لگی ہوئی رقم پرزکوۃ
سوال:زید کاروبار سے کافی پریشان تھا، اس کے پاس اپنی ذاتی پس انداز کی کچھ رقم تھی، اس نے وہ رقم عمر کو اس کے کاروبار میں شرکت کی غرض سے دے دی تاکہ آمدنی کا کچھ سلسلہ قائم ہوجائے، چنانچہ عمر نے زید کی وہ رقم اپنے کاروبار میں عارضی طور پر لگالی اور اپنی آمدنی کا کچھ حصہ زید کو دینا شروع کردیا۔ اس طرح سے زید کی آمدنی کا سلسلہ کچھ عرصہ کے لئے قائم ہوگیا، اس رقم کا کیا حکم ہے جو زید نے عمر کو دی ہے؟عارضی طور پر، آیا اس پر زکوۃ ہوگی یا نہیں؟
ھــوالمصــوب:
صورت مسئولہ میں زید کی رقم اگر نصاب کو پہونچتی ہے اور نصاب کو پہونچنے کے بعدا س پر سال گذرچکا ہے تو اس پر زکوۃ واجب الادا ہے، زکوۃ کی ادائیگی کل رقم (پونجی مع منافع) پر کرنی ہوگی۔ (۱)
تحریر:مسعود حسن حسنی تصویب:ناصر علی