سوال:ادارۂ بیت المال میں جمع شدہ زکوٰۃ کی رقم مسلمان نادار طلباء اور چھوٹے تاجروں کو (نچلے طبقہ کے) دی جاتی ہے۔ ادارہ کے سامنے یہ سوال آتا ہے کہ کیوں نہ یہ رقم جوزکوٰۃ سے دی جاتی ہے وہ بطور قرضہ دے کر جب واپس دینے کے قابل ہوجائیں تو ان سے یہ رقم واپس لے لی جائے تا کہ یہ رقم دوسرے ضرورت مندوں کے کام آسکے۔ جب وہ لوگ واپس دینے کے قابل ہوں تو آیا ان سے یہ رقم واپس لے سکتے ہیں یا نہیں؟ کیوں کہ کمیٹی کے بعض ارکان کاخیال ہے کہ ایک مرتبہ کسی کو زکوٰۃ دینے کے بعد پھر دوبارہ وہ رقم ان سے واپس نہیں لی جاسکتی ہے۔
ھــوالمصــوب:
دریافت کردہ صور ت میں مستحق زکوٰۃ کو جب زکوٰۃ کی رقم دے دی گئی تو وہ اس کا مالک ہوگیا، لہٰذا اس سے واپس لینے کا کسی کو حق نہیں ہے۔(۲)
تحریر:ظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی