سوال:زکوٰۃ کی رقم کیا دین اسلام کی اشاعت پر صرف کی جاسکتی ہے؟ خاص طور سے دینی کتابوں کی تیاری اور ان کی طباعت پر بغرض افادۂ عامہ؟ اگر زکوٰۃ کی رقم مذکورہ مد میں خرچ نہیں ہوسکتی تو پھر قرآن میں چھ مدیں بیان کی گئی ہیں ان میں فی سبیل اللہ بھی ایک مد بتائی گئی ہے، اس کا کیا مطلب ہے؟
ھــوالمصــوب:
اس آیت میں ’’فی سبیل اللہ ‘‘ کے معنی میں تمام دینی کام شامل نہیں ہیں،بلکہ اس کاایک خاص مفہوم ہے،یہاں مراد غازی اور مجاہد فی سبیل اللہ ہیں، اس لئے دینی کتب وغیرہ کی تیاری اور اشاعت میں زکوٰۃ صرف نہیں کی جاسکتی (۱)،البتہ زکوۃ کی رقم سے مستحق زکوۃ طلبہ کوکتابیں فراہم کی جاسکتی ہیں،اس طورپرکہ انہیں کتاب کامالک بنادیاجائے۔
تحریر: ظفر عالم ندوی تصویب:ناصر علی