سوال:ایک کسان کے پاس ۲۰کوئنٹل کا خرچ ہے اور غلہ کی پیداوار بھی ۲۰ کوئنٹل ہے،کیا اس صورت میں اس کسان پر عشر واجب ہوگا؟ اسی طرح اگرخرچہ ۲۰کوئنٹل اور آمدنی ۱۰کوئنٹل ہے تواس میں بھی عشر ہوگا؟ اگر آمدنی ۳۰ یا ۴۰ کوئنٹل ہے اور خرچ ۲۰ تو کیااس میں بھی عشر ہوگا؟
ھــوالـمـصـــوب:
دریافت کردہ مسئلہ میں زمینی پیداوار پر عشر واجب ہے، عشر کے لئے صرف دو ہی شرطیں ہیں، ایک مسلمان ہونا دوسری زمین کاعشری ہونا، پس جس مسلمان کے پاس عشری زمین ہو خواہ وہ مقروض ہو یا اخراجات سے پیداوار کم ہو،یازیادہ ہو،اس میں عشر واجب ہوگا، اگر بارش کے پانی سے پیداوار تیار ہوئی ہے تو دسواں حصہ ہے، یعنی دس کیلو میں ایک کیلو اور اگر کنوئیں یا بورنگ وغیرہ کے پانی سے تیار ہوئی ہے تو بیسواں حصہ ہے یعنی بیس کیلو میں ایک کیلو عشر واجب ہے۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
وشرط وجوبہ نوعان الأول شرط الأھلیۃ وھوالإسلام …والنوع الثانی شرط المحلیۃ وھو أن تکون عشریۃ فلا عشر فی الخارج من أرض الخراج … ویجب العشر عند أبی حنیفۃ فی کل ماتخرجہ الأرض من الحنطۃ والشعیر والدخن والأرز وأصناف الحبوب والبقول۔(۱)
ہدایہ میںہے:
قال أبوحنیفۃؓ فی قلیل ما أخرجتہ الأرض وکثیرہ العشر سواء سقی سیحاً أو سقتہ السماء‘ …وما سقی بغرب أو دالیۃ أو سانیۃ ففیہ نصف العشر علی القولین۔(۲)
تحریر: محمدظفرعالم ندوی تصویب:ناصرعلی