چند دنوں میں تراویح ختم کرنا

چند دنوں میں تراویح ختم کرنا
نوفمبر 10, 2018
شبینہ کا حکم
نوفمبر 10, 2018

چند دنوں میں تراویح ختم کرنا

سوال:۱-مسلم معاشرہ میں فی الوقت رمضان المبارک میں ۲۰رکعت تراویح فرض مان کر پڑھی جارہی ہیں اور تراویح میں ایک بار پورے قرآن پاک کو سننا بھی فرض مانا جارہا ہے اور یہ مان کر جس کو جس کو قرآن پاک پورا کرنے کی فکر رہتی ہے کہ خدانخواستہ کہیں بیمار نہ پڑجائیں یا اپنی مشغولیات میں کہیں باہر نہ جانا پڑے اس کے لئے تقریباً پانچ سات روز میں ختم کی کوشش رہتی ہے، ساتھ ہی حفاظ بھی جلدبازی میں رہتے ہیں کہ دو تین جگہ ختم کرادیں تاکہ اور زیادہ رقم مل جائے اور مصلی بھی ختم قرآن کے بعد فرائض تک نہیں پڑھتے ہیں۔

۲-پانچ سات پارے جس مسجد میں پڑھے جاتے ہیں وہاں مصلیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے اور بعض مساجد میں زیادہ تعداد نہ ہونے پر بھی لاؤڈاسپیکر سے نماز فرض اور تراویح پڑھی جاتی ہے۔

ھــوالــمـصــوب:

۱- تراویح سنت مؤکدہ ہے، تراویح میں مکمل قرآن پاک کا سننا مندوب ہے، مکمل تجوید کی رعایت کرتے ہوئے پانچ ، چھ روز میں قرآن مکمل کرنا جائز ہے، جبکہ سننے والے رغبت اور دلجمعی کے ساتھ تراویح میں شریک ہوکر سن رہے ہوں۔ لیکن قرآن مکمل کرنے کے بعد بقیہ تراویح نہ پڑھنا درست نہیں ہے۔

۲-لاؤڈاسپیکر کی آواز بلاضرورت اتنی بلند نہ ہوکہ دوسرے پریشان ہوجائیں، بلکہ اتنی بلند ہو جو مصلیان مسجد کے لئے کافی ہو۔

تحریر:ساجد علی      تصویب:ناصر علی ندوی