مسجد کی رقم سے نذرانہ دینا

امام کو نذرانہ دینے کے لئے چندہ کرنا
نوفمبر 10, 2018
مسجد کے فنڈ سے نذرانہ
نوفمبر 10, 2018

مسجد کی رقم سے نذرانہ دینا

سوال:ہمارے قصبہ میں ایک حافظ قرآن نے رمضان شریف کے موقع پر تراویح سنائی، بوقت ختم تراویح لوگوں میں سے اکثریت خواہاں ہے کہ شیرینی تقسیم کی جائے، اور حافظ موصوف کو روپئے دیے جائیں، چندہ کرکے یا مسجد کی تحویل میں جمع رقم سے اور اقلیت خواہان ہے کہ ان روپیوں سے اس قسم کا انتظام کرنا صحیح نہیں ہے، اور اکثریت دلیل پیش کرتی ہے کہ واقف آراضی مسجد نے شرط لگائی تھی کہ اس مسجد میں تراویح سنانے والے کو روپیہ دیا جائے گا اور شیرینی تقسیم کی جائے گی، اب بتائیں کہ کیا واقف کی شرط شرعاً معتبر ہے یا نہیں، اور مصلین مسجد کے ذمہ اس قسم کی شرط پر عمل کرنا ضروری ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

تحویل مسجد سے حافظ صاحب کو رقم نہیں دی جائے گی اور نہ ہی شیرینی تقسیم کی جائے گی، البتہ جو حافظ صاحب کو دینا چاہے دے سکتا ہے ،عوض کے طور پر نہ ہو، اسی طرح شیرینی بھی اپنے طور پر تقسیم کرسکتے ہیں۔واقف کی شرط صحیح نہیں ہے۔

تحریر: محمد ظہور ندوی