انتقال کے بعدقضاء نمازوروزہ کافدیہ

نماز کا فدیہ
نوفمبر 10, 2018
انتقال کے بعدقضاء نمازوروزہ کافدیہ
نوفمبر 10, 2018

انتقال کے بعدقضاء نمازوروزہ کافدیہ

سوال:ایک شخص کا انتقال ہوگیا ہے، اس کی بہت سی نمازیں اور روزے

(۱)ولومات وعلیہ صلوات فائتۃ و أوصی بالکفارۃ یعطی لکل صلاۃ نصف صاع من بر کالفطرۃ وکذا حکم الوتر والصوم وإنما یعطی من ثلث مالہ۔درمختار مع الرد،ج۲،ص:۵۳۳

(۲)وأما إذا لم یوصی فتطوع بھا الوارث فقد قال محمد فی الزیادات: إنہ یجزیہ إن شاء ﷲ تعالیٰ۔ ردالمحتار، ج۲،ص:۵۳۳

چھوٹ گئے ہیں، ان کے صاحبزادے اپنے متوفی والد کی مذکورہ عبادات کا فدیہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا مطلع فرمائیں کہ نماز وروزے کا کتنا فدیہ ہوا اور اس کا مصرف کیا ہوگا؟

ھــوالــمـصــوب:

نماز کا فدیہ ایک صدقۂ فطر کے برابر ہے، اسی طرح روزے کا بھی ہے(۱)مسکین اور غریب کو ادا کریں۔

تحریر: محمد ظہور ندوی