سوال:۱-کیا عہد نبوی یا دور خلافت میں کوئی ایسا قرینہ ملتا ہے جس سے اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ کسی غیرمسلم سے خریدی گئی زمین غیرعشری ہو؟
۲-کیا غیرمسلم سے تبادلہ میں لی ہوئی زمین بھی غیرعشری تصور کی جائے گی؟
ھــوالـمـصـــوب:
۱-بہت ساری روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ صحابہ وتابعین غیرمسلموں سے خریدی ہوئی خراجی زمینوں کا خراج دیتے تھے، اس طرح کی بہت سی روایات ’اعلاء السنن کے باب ’یجوز للمسلم أن یشتری أرض الخراج من الذمی ویؤخذ منہ الخراج‘ میں درج ہیں:ـ
ومنہ حدثنا أبوحنیفۃؒ عمن حدثہ قال کان لعبد اللہ بن مسعود أرض خراج وکان لخباب أرض خراج وکان للحسین بن علی رضی اللہ عنہم أرض خراج ولغیرھم من الصحابۃ رضی اللہ عنہم وکان لشریح أرض خراج فکانوا یؤدون عنھا الخراج۔(۱)
۲-غیرمسلم سے تبادلہ میں لی ہوئی زمین غیرعشری ہے۔ردالمحتارمیں ہے:
قولہ’وأخذ الخراج ‘حاصل ھذہ المسائل کما فی البحر أن الأرض إما عشریۃ أو خراجیۃ او تضعیفیۃ والمشترون مسلم وذمی، وتغلبی، فالمسلم إذا اشتری العشریۃ أوالخراجیۃ بقیت علی حالھا أو التضعیفیۃ۔(۲)
تحریر: محمد مستقیم ندوی تصویب:ناصر علی
سوال:ایک شخص نے کافر سے زمین خریدی ہے تو کیا اس زمین میں عشر واجب ہے؟
ھــوالـمـصـــوب:
یہ زمین خراجی کہلائے گی اس لے اس میں عشر واجب نہیں ہوگا،بلکہ خراج لازم ہوگا۔ (۱)
تحریر: محمدظفرعالم ندوی تصویب:ناصرعلی
سوال:۱- میری زمین ایک غیرمسلم سے خریدی ہوئی ہے، کیا اس پر عشر واجب ہے؟
۲- کبھی بارش کم ہونے کی صورت میں کنویں کا پانی بھی دیا جاتا ہے تو اس طرح فصل بارش اور کنویں کے پانی سے تیار ہوئی، ایسی صورت میں غلہ میں دسواں حصہ واجب ہوگا یا بیسواں؟ اگر دسواں یا بیسواںحصہ دونوں بھی واجب نہیں ہوتے اور اس میں زکوٰۃ نکالنا چاہتا ہوں تو اب کیا کروں؟
۳-نیز کھیتی کی کل قیمت رقم کی شکل میں پچاس ہزار روپئے وصول ہوئی لیکن کھیتی کا زراعت کے لئے اس میں میرے نزدیک سے بیس ہزارروپئے ایسے لگے تھے جس بیس ہزار کی زکوٰۃ میں پہلے ہی ادا کرچکا تو اب مجھے پورے پچاس ہزارکی زکوٰۃ نکالنی پڑے گی یا بیس ہزار روپئے،خرچ وضع کرکے صرف تیس ہزار روپئے جو بچ رہے ہیں اسی کی؟ جو بھی شکل ہو تفصیل سے بیان فرمائیں۔
ھــوالـمـصـــوب:
۱- غیرمسلم سے خریدی ہوئی زمین خراجی ہے،عشری نہیں۔(۱)
۲-اگر بارش کا پانی زیادہ استعمال ہوا ہے تو عشری زمین پر عشر واجب ہوگا۔(۲)
۳- صاحب نصاب ہونے کے بعد سے آخر سال جو رقم آپ کے پاس ہوگی اس پوری رقم کی زکوٰۃ نکالنی ہوگی۔
تحریر: مسعود حسن حسنی تصویب: ناصر علی