سوال:ناپاکی کے مسائل کیا ہیں، ریاح خارج ہونے پر، بدن میں گندگی لگنے پر، کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کا کیامسئلہ ہے؟
ھــوالــمـصــوب:
ناپاکی سے پاکی شرط صلاۃ ہے، نماز کے علاوہ عام حالات میں نظافت اور طہارت سے رہنا ایک مومن کی شان ہے اور ایمان کی علامت ہے(۱) ریاح خارج ہونے پر وضو ٹوٹ جائے گا(۲) اگر کوئی ایسا مریض ہے کہ نماز پڑھنے کی مقدار بھی اس کو وقت نہیں مل پاتا تو وہ نماز کا وقت داخل ہونے پر وضو کرکے فرض ونوافل کے وقت اندر اندر اس وضو سے ادا کرسکتا ہے، وقت کے اندر اس عذر سے اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا (۳) لیکن ایسا شخص امامت نہیں کرسکتا ہے، بدن میں ایک درہم کے مقدار سے زائد نجاست لگی ہے تو اس کا پاک کرنا لازم ہے، اس کی پاکی کے بغیر نماز نہ ہوگی، اس سے کم مقدار میں اگرچہ نماز ہوجائے گی لیکن اس کو بھی پاک کرنا ضروری ہے(۴)کھڑے ہوکر پیشاب کرنا اس صورت میں جائز ہے جبکہ عذر ہو اور چھینٹوں کے بدن اور کپڑے کے ناپاک ہونے کا اندیشہ نہ ہو(۵)
تحریر:ناصر علی