سوال:۱-پہلی بات تو یہ ہے کہ ایک مکان ہے جس کو خالی کرانے کا پیسہ مل رہا ہے، ہم وہ پیسہ مسجد کی تعمیر یا کسی مدرسہ یا کسی یتیم خانہ میں دے سکتے ہیں، جائز ہے یا نہیں، اگر نہیں تو کسی غریب غرباء کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟
۲-دوسری بات یہ ہے کہ زکوۃ کا پیسہ بھی کسی مسجد یا مدرسہ یا یتیم خانہ میں دے سکتے ہیں یا نہیں؟
ھــوالمصــوب:
۱-مکان کے خالی کرانے کا پیسہ لینا درست نہیں ہے، اس کو مسجد، مدرسہ، یتیم خانہ میں کسی غریب کو نہیں دیا جائے گا۔
۲-زکوۃ کا پیسہ مسجد میںنہیںلگاسکتے ہیں، مدرسہ اوریتیم خانہ جس میں غریب بچے رہتے ہوں، اور ان کی کفالت کی جاتی ہو،ان میں دے سکتے ہیں۔(۱)
تحریر:محمدظہور ندوی